بلوچستان فزیوتھراپی ایسوسی ایشن کی علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ پچھلے 14 دنوں سے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے جاری ہے جس میں مختلف مکاتب فکر کے لوگ آکر اظہار یکجہتی کر رہے ہیں-
ترجمان حکومت بلوچستان کی بلوچستان فزیوتھراپی ایسوسی ایشن کے علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ میں آمد- بی پی اے کے مطالبات کو سن کر تمام مطالبات کو جائز قرار دیتے ہوئے کہا کہ فزیوتھراپی فیلڈ پوری دنیا میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور فزیو کمیونٹی کے ان مسائل کو وزیر اعلیٰ بلوچستان تک پہنچانے کی یقین دہائی کرائی۔
پشتون اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے صوبائی صدر طاہر شاہ کاکڑ،روزدین کاکڑ، طارق خان کاکڑ ،اور خیال محمد، بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی انفارمیشن سیکٹری بالاچ قادر زونل آرگنائزر نزیر بلوچ،انفارمیشن سیکٹری کامریڈ اسرار , کیچ سول سوسائٹی کے چیئرمین گلزار دوست اور فارماسسٹ ڈاکٹرعبدالوحید شیرانی کا بی پی اے کے کیمپ آمد- انہوں نے انتہائی افسوس کے ساتھ حکومت بلوچستان کے اس غیر سنجیدہ رویے کی مزمت کرتے ہوئے کہا کہ فزیوتھراپسٹ پچھلے 14 دنوں سے سڑکوں پر زلیل وخوار ہیں مگر ہمارے نمائندے چین کی نیند سو کر اپنی زمہ داریوں سے منہ موڑ کر خود کو ان مسئلوں سے لاتعلق ظاہر کر رہے ہیں۔ حکومت بلوچستان کا یہ رویہ انتہائی مایوس کن اور شرمناک ہے۔
بلوچستان فزیوتھراپی ایسوسی ایشن کے زمہ داران نے آخر میں کہا کہ وہ اپنے جائز مطالبات کو تسلیم کرانے کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے-
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.