:تربت
حق دوتحریک کیچ نوکنڈی وچاغی میں بلوچ ڈرائیوروں کے قتل کے خلاف پھرسے سڑکوں پر،مولاناعبدالحق مدرسہ سے کمشنرآفس تک سینکڑوں افرادکی ریلی۔
تفصیلات کے مطابق حق دوتحریک کیچ کی جانب سے بلوچستان علاقوں چاغی و نوکنڈی میں بارڈرکے کاروبارسے منسلک 4افرادکی سیکورٹی فورسزکے ہاتھوں مبینہ قتل کے خلاف اور بارڈربندش و کاروبارپرغیرقانونی قدغن کے خلاف مولاناعبدالحق کے مدرسہ صلالہ بازارسے گاڑیوں اورموٹرسائیکل ریلی فداشہیدتک اورپریس کلب روڈسے کثیرتعدادمیں لوگ اوراسکولوں کے طلبا ریلی میں شامل ہوئے جنہوں نے نوکنڈی میں ماورائے آئین و قانون کے خلاف نعروں پرمشتمل پلے کارڈزاٹھارکھے تھے،بلوچستان میں بارڈرکے کاروبارپرغیرقانونی قدغن پربھی مشتمل نعرے درج تھے۔
ریلی نعرے بازی کرتی ہوئی کمشنرآفس پہنچی جہاں پراحتجاجی دھرنادیکرجلسہ کیاگیااورڈی سی کیچ سے مزاکرات کئے گئے۔
احتجاجی دھرناسے حق دوتحریک کیچ کے آرگنائزرصادق فتح نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آج ہم نوکنڈی و چاغی واقعات کے خلاف سڑکوں پرنکلے ہیں،لیکن یہ بلوچستان میں پہلے اورآخری واقعات نہیں ہیں،میرے خیال میں سال کے جتنےدن ہیں ان میں ہرایک دن بلوچ کے خون کانہرکی طرح بہایاجاتاہے،انہوں نے کہاکہ ہم حکمرانوں کوبتاناچاہتے ہیں کہ وہ کب تک اس ظلم کوبلوچوں مسلط کرتے رہیں گے۔ہم ظلم کے خلاف نکلے ہیں اورنکلتے رہیں گے۔
احتجاجی دھرناسے حق دو کیچ کے ڈپٹی آرگنائزریعقوب جوسکی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ڈی سی کیچ اپنےوعدے کاپاس کرتے ہوئے احتجاجی دھرناگاہ آئیں اورہم سے مزاکرات کریں بارڈربندش کسی صورت قبول نہیں،جس کی وجہ سے ڈی سی کیچ تنخواہ اٹھاتے اورگھربارچلارہے ہیں، خفیہ اداروں اور سیکورٹی فورسزکاکام عوام کی مشکلات میں اضافہ کرناہے یامحض پروپیگنڈاکے لئے کہ بلوچ دہشت گردہیں،انتہاپسندقوم ہے،اشتعال پسندقوم ہے،لیکن ہم بتاناچاہتے ہیں کہ بلوچ ملنساراورمحبت کرنے والی قوم ہے۔انہوں نےکہاکہ بلوچ 74سالوں سے انہیں برداشت کررہاہے۔
احتجاجی دھرناسے جماعت اسلامی کے رہنماغلام یاسین نے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کی جانب سے بلدیاتی الیکشن میں اپنے امیدواروں کی دست برداری والیکشن بائیکاٹ کااعلان کیااورکہاکہ کہ قوم پرست مشترکہ طورپربلدیاتی الیکشن کابائیکاٹ کریں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان نہیں بلکہ دنیاکی تاریخ میں پہلی مرتبہ مسلح افواج کی کیمپوں میں گھس کران پرقبضہ کرکے تین چاردن تک لڑائی لڑی گئی۔کہاگیاکہ نائٹ وژن کسی نے دئیے اور سنائیپرکسی نے دئیے لیکن ہم سمجھتے ہیں کسی نے کچھ بھی نہیں فراہم کیابلکہ جب نوکنڈی جیسے واقعات رونماہوں گے تو نوشکی اور پنجگور کیمپوں پرحملے جیسے واقعات ہوتے رہیں گے۔
جماعت اسلامی و حق دوکے رہنماصبغت اللہ شاہ جی نے کہاکہ بلوچوں کے جلسوں پرمیں چشم دیدگواہ ہوں نعرہ تکبیرلگاگولیاں چلائی گئیں اورلاشیں گرائی گئیں اور لوگ زخمی کیے گئے۔انہوں نے کہاکہ نوکنڈی جیسے واقعات کے ردعمل میں پنجگورونوشکی جیسے واقعات ضرورہوں یہ قومی غیرت کامسئلہ کہ وہ اس کاجواب شدت سے دیں،نوکنڈی میں بلوچ بچہ گولی لگنے کے بعدخون میں لہولہان اورمسکرارہاہے اورہم سے کشمیروفلسطین کے مسئلے کانام لیاجاتاہے کہ وہاں پرکیاہورہاہے جب کہ یہاں پرظلم کے پہاڑتوڑے جارہے ہیں ہندوستان یہ ظلم کشمیریوں پرنہیں کرتا۔
احتجاجی دھرناسے ٹھیکیداراختربلیدی،جمال بلوچ،غلام اعظم دشتی ودیگرنے خطاب کیا۔
دھرنامیں ایک مرتبہ اے ڈی سی تابش بلوچ و اے سی تربت عقیل کریم سے مزاکرات اورانہیں ڈی سی کیچ کودھرناگاہ میں مزاکرات کے لئے مطالبہ کیاگیااورڈی سی کیچ حسین جان بلوچ سے مزاکرات کئے گئے اورفوری طورپربارڈرکھولنے کامطالبہ کیاگیااورجسے منظورکیاگیااوراحتجاج کوپرامن طورپرختم کردیاگیا۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.