تربت(بیورو رپورٹ) :
آل پارٹیز کیچ کا اجلاس کنوینر خان محمد جان کی زیرصدارت پی این پی عوامی کے ضلعی دفتر میں منعقد ہوا جس میں سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سمیت الائنس میں شامل تنظیموں کے رہنما شریک تھے۔ اجلاس میں بارڈر ٹریڈ کے مسائل ،شہر کے اندر غیر ضروری چیک پوسٹ اور امن و امان سمیت دیگر ایجنڈے زیر بحث لائے گئے، اجلاس میں شامل سیاسی رہنماؤں نے بارڈر ٹریڈ کی صورت حال پر بحث کرتے ہوئے کہا کہ چیف آف آرمی جنرل قمر باجوہ نے دورہ تربت میں بارڈر کو تجارت کے لیے اوپن کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن اس پر ابھی تک مقامی سطح پر عملدرآمد نہیں کیا جارہا۔
سیاسی رہنماؤں نے شہر کے اندر قائم ایف سی کے غیر ضروری تمام چیک پوسٹ ہٹانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ایف سی کے چیک پوسٹوں سے عوام کو مشکلات کا سامنا،سیکیورٹی نام. پر بنائے گئے کئی چیک پوسٹ بجائے خود سیکیورٹی کا باعث بنے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ایئرپورٹ چوک پر ایف سی چیک پوسٹ سے کافی شکایات ہیں اس کے علاوہ ایئرپورٹ روڈ پر بلاوجہ رکاوٹیں ڈالی گئی ہیں جس کا کوئی جواز نہیں بنتا ہے، اجلاس کے شرکاء نے مذید کہا کہ شہر میں امن و امان برقرار رکھنا ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی زمہ داری ہے لیکن بد قسمتی سے ایف سی کے چیک پوسٹ ہی امن و امان میں خلل کا باعث بنے ہوئے ہیں، انتظامیہ کو چاہیے کہ پولیس کے اختیارات بحال کرکے اسے امن و امان کو کنٹرول کرنے کی سخت ہدایات دی جائیں۔
آل پارٹیز کے کنوینر خان محمد جان نے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آل پارٹیز کا مقصد عوامی ایشوز کو اٹھاکر انہیں مختلف متعلقہ اداروں سے حل کرانا ہے، آل. پارٹیز کے پاس عوامی طاقت ہے اگر ہمیں مجبور کیا گیا تو عوامی طاقت کا استعمال بھی کریں گے۔
انہوں نے کہاکہ بارڈر ٹریڈ ایک بہت بڑا مسلہ ہے آرمی چیف کے دورہ کے بعد اسے اوپن کرنا چاہیے تھا، بارڈر پوائنٹ کی تعداد بھی بڑھانے کے حوالے سے یقین دہانی کرائی گئی تھی لیکن اس پر عمل درآمد نہیں کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ مکران سے باہر گاڈیاں آکر تیل لے جاتی ہیں جس کی وجہ سے تربت میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا ہے انتظامیہ کو اس پر ایک مکینزم ترتیب دینا چاہیے، انہوں نے کہاکہ شہر میں امن و امان کی بحالی اولین ترجیح ہونی چاہیے، شہر کے اندر تمام غیر ضروری چیک پوسٹ ہٹائے جائیں جو کسی نہ کسی سبب سے عوام کے لیے ازیت کا باعث ہیں، امن و امان کی صورتحال پر تدارک کے لیے لیویز اور پولیس کو شہر میں متحرک کیا جائے۔
انہوں نے کہاکہ انجمن تاجران نے کراچی روٹ پر چلنے والی بسوں کے حوالے سے شکایت کی ہے، ٹرانسپورٹ مالکان کو پابند کیا جائے کہ وہ ضلع کیچ کے مسافروں کو کراچی شہر کے اندر پہنچائیں کیوں کہ کراچی. پولیس مکران کے مسافروں کو بسا اوقات تنگ کرتی اور لوٹ مار کرتی ہیں، اس کے علاوہ کوسٹل روٹ پر سفر کرنے والے بس ڈرائیور کو کو پابند کیا جائے کہ وہ ایسے ہوٹلوں میں مسافروں کو اتاریں جہاں کھانوں کا نظام بہتر ہو کیونکہ شنید ہے کہ ڈرائیور مفت خوری کی چکر میں ہوٹل مالکان سے ساز باز کرکے مسافروں کے لیے غیر معیاری کھانے کے عوض خود بہترین کھانا مفت میں کھاتے ہیں۔
بعد ازاں آل پارٹیز کیچ کے ایک وفد نے خان محمد جان کی سربراہی میں ڈپٹی کمشنرکیچ حسین جان بلوچ سے ان کے دفتر میں ملاقات کرکے انہیں اجلاس کے فیصلوں اور عوامی خدشات و تحفظات سے آگاہ کیا، ڈپٹی کمشنر کیچ نے آل پارٹیز کیچ کے رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ کا کام ضلع میں عوام کو ریلیف فراہم کرنا ہے، بارڈر ٹریڈ میں ہم نے گاڈیوں کی ویری فکیشن کے لیے مہلت مانگ لی تھی جس پر آل پارٹیز اور سول سوسائٹی متفق ہوئے تھے کیونکہ انتظامیہ کو معلوم ہوا ہے کہ لیسٹ میں سیکڑوں بوگس گاڈیاں رجسٹر کی گئی ہیں ہم نے ہوشاپ میں دو دن ویری فکیشن کیا اور 500 بوگس گاڈیاں برآمد کیں اسی طرح دشت میں ویری فکیشن کے دوران 400 بوگس گاڈیوں کا سراغ لگایا، اگر تربت میں ویری فکیشن کا عمل مکمل کریں تو کم از کم 5 ہزار بوگس گاڈیاں نکال دیں گے، ٹریڈ یونین گاڈی مالکان کو بلیک میل کررہی ہے اس لیے وہ حیلے بہانوں سے ویری فکیشن کے عمل میں خلل ڈال رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراسنگ پوائنٹ کی تعداد کے معاملے میں ھم نے متعلقہ اعلی حکام کو بریف کیا، چوکاپ پوائنٹ کے بارے میں ایف سی کے اعلی حکام کو اپروچ کیا ہے اور لیویز کو وہاں بھیج دیا ہے، دیگر کراسنگ پوائنٹ جن پر عوام کی طرف سے کہا گیا ہے وہ بھی زہر غور ہیں، ڈپٹی کمشنر نے مذید کہا کہ شہر کے اندر دس سے پندرہ ایسے چیک پوسٹ جن پر اعتراض کیا گیا ہے ان کے بارے میں ایف سی کو بتادیا ہے، آل پارٹیز کیچ ایسے چیک پوسٹ کی ڈرافٹ کی صورت میں نشاندہی کرے اس پر ایف سی حکام کو آگاہ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ گوادر میں لیویز کے 114 اہلکاروں کی حوالگی کے لیے کمشنر مکران کو لیٹر لکھ دیا ہے اگر انہیں واپس تربت بھیجا گیا تو سیکیورٹی کے حوالے سے ہمارے بہت سے معاملات حل ہوں گے۔
آل پارٹیز کے رہنماؤں نے گاڈیوں کی ویری فکیشن کے عمل کی حمایت کی اور ڈپٹی کمشنر کو ویری فکیشن کا عمل فورا شروع کرنے کی تجویز دیتے ہوئے کہا کہ جو چند عناصر اس میں رکاوٹ پیدا کررہے ہیں انتظامیہ ان سے بلیک میل کے بجائے آل پارٹیز کے تعاون اور سپورٹ سے یہ کام جلد مکمل کرے،۔
آل پارٹیز کی جانب سے ڈپٹی کمشنر کیچ کو کور کے اندر کرش پلانٹ سے آبادی کو لاحق خطرات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ مزکورہ کرش پلانٹ کا مالک روز بروز کیچ کور ندی میں تجاوز کرکے زمین پر قبضہ جارہا ہے اگر کوئی سیلاب آئے تو پورا شہر اس سے متاثر ہوجائے گا اس لیے انتظامیہ جلد اس پر ایکشن لے۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.