:وڈھ
بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سابق وزیراعلی بلوچستان و رکن قومی اسمبلی سردار اختر جان مینگل نے کہا کہ ہم ترقی کے مخالف نہیں لیکن ایسی ترقی ہمیں ہر گز قبول نہیں ہوگی کہ جس سے ہماری وجود کو خطرہ ہو ہم تعلیمی ترقی چاہتے ہیں تاکہ ہماری نئی نسل تعلیم کے ترقی سے لیس ہو لیکن سرکار ہمیں حقیقی ترقی نہیں دیتی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے سب تحصیل سارونہ کے دورہ کے موقع پر گورنمنٹ بوائز ہائی سکول کے پلے گراؤنڈ میں بی این پی سارونہ کے زیراہتمام منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
سردار اخترجان مینگل نے کہاکہ مشرف کہا کرتے تھے کہ بلوچستان کے تین سردار ترقی دشمن ہیں باقی تمام سردار میرے پاس ہے لیکن بلوچستان کے وہ تینوں سردار نواب اکبرخان بگٹی، نواب خیربخش مری اور میرے والد سردار عطاء اللہ خان مینگل تھے جو اب اس دنیا میں نہیں رہے تو پھر بلوچستان کی ترقی کہاں ہے؟
انہوں نے کہا کہ گوادر کے عوام کو پانی تک میسر نہیں ہے لیکن وہاں ترقی کے بڑے دعوے ہورہے ہیں، اور کچھ قوتوں کی بہت پہلے خواہش تھی کہ وڈھ کے لوگوں کے درمیاں غلط فہمی پیدا کرکے بھائی کو بھائی سے لڑایا جائے قبائلوں کوآپس میں لڑایا جائے تاکہ علاقہ میں بدامنی ہو جو اب یہاں سارونہ میں آپ لوگوں کے درمیان یہ کھیل شروع کرچکے ہیں،لیکن آپ لوگوں کو ان چیزوں کو سمجھنا ہوگا تاکہ لوگوں کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرنے والوں کو ناکامی ہو۔
جلسہ عام سے رکن صوبائی اسمبلی میر اکبر مینگل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو وہشت یہاں شروع ہوچکی ہے اس کی ابتدا میرے آبائی گاؤں سے یہاں منتقل کرائی گئی ہے ہمیں یہ خبر نہیں تھا کہ اتنی جلدی اس وہشت کو یہ لوگ سارونہ منتقل کرینگے۔
جلسہ کے اسٹیج سیکرٹری کے فرائض بی این پی خضدار کے رہنما ڈاکٹر محمد بحش مینگل نے ادا کئے۔آخر میں متحدہ قومی اتحاد سارونہ کے سربراہ میر اللہ ڈنہ میرحاجی مینگل سارونہ نے آئے ہوئے لوگوں کا شکریہ اداکیا۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.