بیلہ میں آر ایف اوبیلا اور ڈی ایف او لسبیلا، ٹمبر مافیا کو ہزاروں روپوں کے عوض غیرقانونی پرمنٹس اجرا کرتے ہیں۔
خبر رساں ادارہ “روزنامہ انتخاب” میں شائع ہونے والے خبر کے مطابق بیلہ میں محکمہ جنگلات کے افیسران اور ٹمبر مافیا کی مبینہ ملی بھگت سے درخت کاٹنے کے پرمنٹس کا اجرا فی لوڈ 18000ہزار روپے مبینہ نزرانے کی وصولی کا انکشاف اور فی لوڈ پرمنٹ کی سرکاری فیس 2500روپے بتائی جاتی ہے۔
پرمنٹس کیسے جاری ہوتے ہیں؟
محکمہ جنگلات لسبیلا کے ڈسٹرکٹ فاریسٹ افیسر اور بیلا رینج فاریسٹ افیسر کی ٹمبر مافیا کے ساتھ مبینہ ملی بھگت اور غیر قانونی پرمنٹس (راہداری)کے اجرا اور اس مد میں نزرانے کی وصولیوں کے انکشاف ہوئے ہیں بتایا جاتا ہیکہ ٹمبر مافیا کے پاس زمینداروں کی اراضیات کی کھتونیاں ہوتی ہیں جن پر متعلقہ افیسر ڈی ایف او لسبیلا درخت کاٹنے اور لکڑیوں کی ترسیل کے پرمنٹس جاری کرتا ہے پرمنٹ کی محکمانہ طور پر فیس 2500روپے بتائی جاتی ہے اور متعلقہ ذمہ دار افیسران 18000ہزار روپے نزرانے کے طور پر وصول کرتے ہیں۔ اس حوالے سے بتایا جاتا ہے کہ آر ایف او بیلا نور جتک جو پہلے پانچ سال بعد میں تین سال کا عرصہ بیلا میں گزارنے کے بعد اب دوبارہ بیلا میں تعینات ہے جس نے درخت کٹوانے کا ٹھیکہ لے رکھا ہے اور دوسری جانب بیلا مین آر سی ڈی شاہراہ پر چند کلو میڑ پر جہاں سے روزانہ کوئٹہ،قلات خضدار اور دیگراضلاع میں لکڑیوں کی منتقلی کا سلسلہ جاری ہے۔
ملوث افسران کے خلاف کاروائی کا مطالبہ
عوامی حلقوں نے ڈی ایف او لسبیلا اور آر ایف او بیلا کی ٹمبر مافیا سے مبینہ ملی بھگت اور بھاری نزرانے وصول کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پرمنٹس جاری کرنے کے بجائے درختوں کی کٹائی اور لکڑیوں کی ترسیل پر بھاری جرمانے عائد کیے جانے چاہیے ان حلقوں نے اعلی حکام سے اس معاملے کی تحقیقات اور ملوث افسران کے خلاف کاروائی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.