پی ڈی ایم کی مرکزی کال پر ضلع کیچ میں ریلی نکالی گئی اور فدا شہید چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا- ریلی کی قیادت پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں بی این پی کے راہنما میجر جمیل دشتی، میرحمل بلوچ، نصیر احمدگچکی،شے نزیر احمد، نصیراحمد ، نیشنل پارٹی کے رہنما واجہ ابوالحسن، محمدجان دشتی، نثار احمدبزنجو،شے غلام قادربلیدی، طاہربلوچ، فضل کریم، طارق بابل،رجب یاسین، یونس جاوید، بلخ شیرقاضی، اقبال بلوچ، ولی جان نعیم،حفیظ علی بخش،جے یوآئی کے راہنما مولانا عبدالحفیظ مینگل، مولانا عبدالباسط فیضی، مولانا عبدالقدیرمینگل، بی ایس اوپجارکے مرکزی سنیئروائس چیئرمین بوہیر صالح ودیگر کررہے تھے-
ریلی کا آغاز تربت پریس کلب سے کیا گیا،ریلی کے شرکاء نے نعرے بازی کرتے ہوئے شہید فدا چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا، مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے بی این پی کے ضلعی صدر میجر جمیل احمد دشتی نے کہا کہ عمران نیازی میں حکومت کرنے کی صلاحیت نہیں ہے، پہلی بار عمران حکومت میں جنرلوں کی پوسٹنگ پر لڑائی ہورہی ہے اس سے قبل پٹواریوں کے معاملے میں ایسا ہوتا تھا- انہوں نے کہا کہ صوبہ میں جام حکومت وفاق کے آگ میں جل رہی ہے، پی ڈی ایم نے فیصلہ کیا ہے کہ نااہل وسلیکٹڈ حکومتوں کو اب مزید برداشت نہیں کیاجائے گا،اس حکومت میں ڈالر کی قیمت روز بروز بڑھ رہی ہے، غریب غریب تر اور غربت وبے روزگاری بڑھتی جارہی ہے، مہنگائی نے غریب کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے اور حکومت کو ان سب کی کوئی پرواہ نہیں-
انہوں نے کہا کہ بارڈر پر ٹوکن سسٹم ایجادکیاگیاہے جو پیسہ کمانے کا حربہ ہے جو چہیتوں کو نوازنے کے لیے وضع کیا گیا ہے، ہمیں ظلم و زیادتی کے خلاف پی ڈی ایم کو مضبوط و منظم بنانا چاہیے، انہوں نے کہاکہ ہمارے بچوں اورخواتین کو شہیدکیاجارہاہے ساحل وسائل کے بعد ہم سے بارڈر اورسمندربھی چھینا گیاہے بارڈر اور سمندر پر ٹوکن سسٹم رائج کیاگیاہے انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم احتجاج کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے آئندہ شٹرڈاؤن وپہیہ جام ہڑتال بھی کرے گی-
نیشنل پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے رکن واجہ ابوالحسن نے کہا کہ ملک کے حاکم سلیکٹڈ ہیں انہیں عوامی نمائندہ نہیں کہا جاسکتا، وفاقی اور صوبائی حکومتیں نااہل ہیں، ملک معاشی طورپر کنگال اور تباہ حال بن گیا ہے، عمران نیازی کی قیادت میں ملک بحرانوں کا شکار ہے، صرف ایک مہینے میں ملک چار ارب ڈالر کا مقروض بنایا، موجودہ نااہل حکومت سے آج تک معاشی پالیسی نہیں بن پائی، عمران نیازی نے شروع دن میں ایک کروڑ نوکری اور پچاس لاکھ گھر تعمیر کرنے کا جھوٹ بولا، ان کا پورا ٹولہ کرپٹ بد کردار اور ناکام ہے، حکمرانوں کو ملک پر مزید مسلط رہنے کا حق نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ ایک کروڑ نوکری کے بجائے پچاس لاکھ لوگوں کو بے روزگار کیا گیا، بلوچستان میں 20 لاکھ لوگ بارڈر ٹریڈ پر پابندی کے سبب متاثر ہوئے ہیں، بین الاقوامی اصول کے تحت بارڈر پر رہنے والوں پر تجارتی پابندی عائد نہیں کی جاسکتی مگر بلوچستان کے معاملے میں تمام اصول و ضوابط روندھے گئے ہیں، بلوچ سرزمین کے ساحل و وسائل کو مال غنیمت سمجھ کر لوٹا جارہا ہے، سمندر کو وفاق قبضہ کرنے کی کوشش کررہی ہے جو سراسر ظلم و زیادتی ہے، ڈیڑھ مہینے سے صوبہ میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں ہے مگر کسی کو اس کی پرواہ نہیں ہے، انہوں نے کہاکہ بلوچستان اسمبلی میں عدم اعتمادکی تحریک کانتیجہ بھی سینیٹ کے نتیجہ سے مختلف نہیں ہوگا-
مظاہرہ سے جمعیت علمائے اسلام کے ضلعی نائب صدر عبدالحفیظ مینگل نے کہا کہ پی ڈی ایم مہنگائی اور بیروزگاری کے خلاف جنگ لڑ رہی ہے، عوام متحد ہوجائیں، بارڈر پر تجارتی بندش قبول نہیں ہے، حکومت نے سمندر کو ٹوکن سسٹم میں لاکر ماہی گیروں کو نان شبینہ کا محتاج بنایا ہے، اب لالچ اور ڈر کا وقت گزر گیاہے، سیاسی جماعتوں کے پاس وژن اور سوچ ہے جو مہنگائی، بے روزگاری، امن و امان اور بہتر نظام حکومت کے لیے عوام کو منظم کررہی ہے، عوامی طاقت سے بہت جلد حکومت کا خاتمہ کریں گے،مظاہرہ میں بی این پی کے ضلعی جنرل سیکرٹری نصیر گچکی نے بھی خطاب کیا۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.