ایرانی پراکسی تنظیم حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کا کہنا ہے جنگ ختم ہونے تک قیدیوں کا تبادلہ نہیں کیا جائے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس کے حملوں میں 170 اسرائیلی فوجیوں سمیت 1200 افراد ہلاک اور 5000 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں جبکہ سینکڑوں اسرائیلیوں کو قیدی بھی بنایا گیا ہے۔
دوسری جانب اسرائیل کی جانب سے غزہ اور لبنان میں بڑے پیمانے پر بمباری کا سلسلہ جاری ہے جس میں اب تک 1000 سے زائد فلسطینی ہلاک اور 9000 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے غزہ کو بجلی، پانی اور خوراک کی سپلائی بند کردی ہے ۔ دوسری جانب ویڈیوں میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایرانی پراکسی حماس کے اہلکار کیسے ایک لڑکی کو مارنے کے بعد گاڑی میں ڈال رے ہیں، اوراس کے علاوہ حماس کے اہلکاروں کے ہاتھوں اسرائیلی بچوں کو زندہ جلانے کی ویڈیو اور خبریں بھی گردش کررے ہیں۔
اقوام متحدہ اور او آئی سی سمیت دیگر انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے فریقین سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ۔
ایرانی پراکسی حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کا کہنا ہے کچھ ممالک کی جانب سے قیدیوں کی رہائی کے حوالے سے ثالثی کا کردار ادا کرنے کے لیے رابطہ کیا گیا ہے لیکن جنگ ختم ہونے تک قیدیوں کا تبادلہ نہیں کیا جائے گا اور جب بھی قیدیوں کا تبادلہ ہو گا تو قیدیوں کی قیمت حماس طے کرے گی۔
ادھر قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور حماس قیدیوں کے تبادلے سے متعلق گفتگو قبل از وقت ہے، یہ کہنا بہت مشکل ہےکہ کوئی بھی فریق ثالثی سے آغاز کر سکتا ہے۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.