تربت:
نیشنل پارٹی کے سربراہ سابق وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر مالک بلوچ نے ڈسٹرکٹ ٹیچنگ ہسپتال تربت کا دورہ کیا جہاں صحت کے سہولیات کی عدم دستیابی اور ڈاکٹروں کی غیر حاضری پر سخت افسوس کرتے ہوئے صوبائی وزیر صحت کی کارکردگی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایک شخص اپنے حلقے کے سب سے بڑے ہسپتال کی حالت درست نہیں کرسکتا وہ عوام سے بلدیاتی انتخابات میں کن بنیادوں پہ ووٹ مانگ رہے ہیں۔
ٹیچنگ ہسپتال تربت کے دورہ میں نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما سابق جسٹس ریٹائرڈ شکیل احمد بلوچ بھی ان کے ہمراہ تھے۔ انہوں نے روڈ ایکسیڈنٹ کے دو مختلف واقعات میں زخمیوں کی عیادت کی اور ہسپتال کا معائنہ بھی کیا۔ انہوں نے ہسپتال کی دگرگوں حالت زار پر برہمی کا اظہار کرتے ھوئے کہا کہ ٹیچنگ اسپیتال کیچ جہاں مکران بھر سے مریض علاج کے لیے آتے ہیں اس کی حالت قابل رحم ھے اسے دیکھ کر لگتا یے کیچ کے غریب عوام کو بے رحم انتظامی افسران اور ڈاکٹروں کے سہارے چھوڑا گیا ھے۔
انہوں نے کہا کہ کئی گھنٹوں سے روڈ حادثے کے شکار زخمیاں تڑپ رہی ہیں نہ کوئی ڈاکٹر موجود ہے اور نہ ہی ایڈمنسٹریٹر موجود ھیں۔ ہسپتال میں مریضوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے ناہی صحت کی سہولیات حتی کہ ادویات دستیاب ہیں۔ کیچ میں ڈینگی و ملیریا جیسی جان لیوا بیماریاں بے قابو اور روزانہ کئی انسانوں کی جانیں لے رہی ہیں، وزیرصحت کیچ میں موجود کن بنیادوں پہ بلدیاتی الیکشن کی کمپئین چلا رہے ہیں جبکہ یہاں غریب عوام کے لیے صحت کی سہولت اور مکران کے سب سے بڑے ٹیچنگ اسپتال میں ایڈمنسٹریٹر اور ڈاکٹرز اپنی ذمہ داریوں سے غافل ہیں انہیں کوئی ہوچھنے والا نہیں ھے۔ آج دو مختلف روڈ ایکسڈنٹ کے واقعات میں ٹیچنگ اسپیتال میں داخل بے سہارا زخمیوں کی حالات دیکھ کر کافی افسوس ھوا۔ انہوں نے کہا کہ ایم ایس و ڈاکٹر صاحبان اپنی ذمہ داریاں پوری کریں- ہم کیچ کے عوام اور کیچ کے تعلیم و صحت کے اداروں کو ایسے نمائندوں کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑیں گے جو عوام کے ووٹ کی امانت میں خیانت کریں۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.