طلبا تنظیموں کے ذرائع کے مطابق بلوچ طلباء کی پروفائلنگ اب تک جاری ہے اور انہیں مسلسل دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ پنجاب یونیورسٹی میں ایم فل کے طالب علم یاسر بلوچ کو استاد نے زدوکوب کیا جس سے وہ شدیدزخمی ہوگئے، جس پر طلباء نے احتجاج کرتے ہوئے مزکورہ استاد کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا کہ ان کے ساتھی طالب علم پر بلاجواز تشدد کیا گیا ہے۔جس پر یونیورسٹی انتظامیہ نے جانبداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے پولیس کو طلب کیا۔ طلبا نے مطالبہ کیا ہے کہ بلوچ طلبا پر یہ مسلسل ظلم ختم ہوجانا چاہیے۔ بلوچ طالب علم کو ہراساں کرنے کا معاملہ، ہنگامہ آرائی کے باعث حالات کشیدہ، پولیس کی بلوچ طلبا پروحشت ناک تشدد-
پنجاب یونیورسٹی میں ٹیچر کی جانب سے طالب علم کو ہراساں کرنے کے معاملہ پر گزشتہ رات ہنگامہ آرائی کے باعث حالات کشیدہ ، پولیس کی بھاری نفری یونیورسٹی پہنچ گئی۔ ذرائع کے مطابق طلبا تنظیم کی جانب سے وی سی آفس کے باہر احتجاج کیا جارہا تھا ، احتجاج کے دوران طلبا کا یونیورسٹی کے سکیورٹی گارڈزسے تصادم ہوگیا۔ بعدازاں جب پولیس موقع پر پہنچی تو طلبہ اور پولیس کے درمیان بھی تصادم ہوا، جس کے بعد ایس پی اقبال ٹان مزید نفری کے ہمراہ یونیورسٹی پہنچ گئے اور پولیس کی جانب سے طلبہ پر شدید لاٹھی چارج کیا گیا متعدد طلبا لہولہان ہوگئے۔ ذرائع کے مطابق طلبہ تنظیم نے وی سی آفس کے باہر ٹائروں کو آگ لگا رکھی ہے، تنظیم کے طلبا کا الزام ہے کہ ان کے متعدد ساتھی طلبا پر تشدد کیا گیا ہے۔ طلبا تنظیم کا موقف ہے کہ جب تک ہمارے مطالبات کو تسلیم نہیں کیا جائیگا پر امن احتجاج جاری رکھیں گے۔ دوسری جانب پولیس کی بھاری نفری کو یونیورسٹی میں تعینات کردیا گیا ہے ، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ پولیس پر حملہ آور تنظیم کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے اور معاملہ کو پر امن رکھنے کی کوشش جاری ہے۔
- CAP to hold a side event on Balochistan at the United Nations - March 14, 2023
- ولی کاکڑ! تمہیں ضرور یاد ہوگا، گورنر تعینات ہونے پر ولی کاکڑ کو بلوچ رہنماء جاوید مینگل کا پیغام - March 6, 2023
- زمینداروں نے بجلی کی بندش کیخلاف بلوچستان میں شاہراہیں بند کردیں، لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا مطالبہ - March 2, 2023