گورنربلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے محنت کشوں کے عالمی دن کے موقع پر اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ ہمیں حالیہ شدید غربت، مہنگائی اور بیروزگاری کے باعث محنت کشوں کے کٹھن حالات اور درپیش مشکلات کا خوب احساس ہے جن کے براہ راست اثرات محنت کش طبقہ پر ہیں خاص طور پر بلوچستان میں موسلادھار بارشوں اور سیلابوں کے بعد محنت کشوں کی زندگی تو اجیرن بن چکی ہے۔
تاہم ہم نے ذاتی طور پر بینظیر انکم سپورٹ پروگرام، صوبے میں موجود یوٹیلیٹی سٹورز، پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی اور کئی قومی اور بین الاقوامی اداروں کی توسط سے بھرپور عملی اقدامات اٹھا رہے ہیں تاکہ غریب اور نادار لوگوں کی معاشی ناآسودگی کا خاتمہ کر کے ان کی زندگیوں میں کچھ آسانیاں پیدا کر سکیں اس کے علاوہ صوبے بھر میں معاشی و تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دینے اور غریب کاشتکاروں کو ان کی دہلیز پر ضروری سہولیات فراہم کرنے کیلئے بھی شعوری کاوشیں کی جا رہی ہیں۔گورنر بلوچستان ملک عبدالولی خان کاکڑ نے کہا کہ یہ ایک تسلیم شدہ حقیقت ہے کہ محنت کش طبقہ ملک کی صنعتی واقتصادی ترقی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔
یہ مزدور اور کسان ہی ہیں جو دن رات محنت کر کے قومی پیداوار میں اضافہ کا باعث بنتے ہیں
۔انہوں نے کہا کہ دین مبین اسلام نے بھی مزدور کی عظمت اور وقار کا اعتراف کیا ہے اور حکم دیا ہے کہ مزدور کا پسینہ خشک ہونے سے پہلے اسکی اجرت ادا کر دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ مزدوروں اور کسانوں کی خصوصی اہمیت کے پیش نظر موجودہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں تمام محنت کشوں اور کسانوں کی فلاح وبہبو د اور معاشرہ میں انھیں باعزت مقام دلانے کیلئے اقدامات کر رہی ہیں تاکہ انکی معاشی حالت بہتر کی جا سکے۔
گورنر بلوچستان نے ملک کے تمام محنت کشوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ بھی محنت،لگن اور ایمان داری سے کام کریں اور ملک و قوم کی ترقی و خو شحالی میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں کیونکہ آپ کی محنت اور پسینہ کے بغیر کسی بھی ملک کی حقیقی تعمیر و ترقی کے خواب کو شرمندہ تعبیر نہیں کیا جا سکتا۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.