بلوچ طلباء نے ایرڈ یونیورسٹی کے سامنے لاپتہ طالب علم فیروز بلوچ کی جبری گمشدگی کیخلاف ٹوکن بھوک ہڑتالی کیمپ قائم کیا ہے۔ طلباء نے ایرڈ یونیورسٹی میں پرامن ریلی کا انعقاد بھی کیا-
اس بھوک ہڑتالی کیمپ میں فیروز بلوچ کے والد نور بخش بلوچ بھی احتجاجی طلباء کے ساتھ اپنے بیٹے کی بازیابی کیلئے موجود ہیں- اس موقع پر فیروز بلوچ کے والد نے بتایا کہ ہم ایک غریب گھرانے سے ہیں- میرے بیٹے فیروز بلوچ کی زندگی اور سالمیت کے حوالے سے ہم خوفزدہ ہیں۔ انہوں نے تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگوں خصوصاً طلباء سے درخواست کی وہ اس بھوک ہڑتالی کیمپ میں شامل ہوں اور انکے بیٹے کی باحفاظت رہائی کا مطالبہ کریں۔
طالب علم فیروز بلوچ کی عدم بازیابی کے خلاف احتجاج پر بیٹھے ساتھی طلباء کا کہنا تھا کہ کیچ سے تعلق رکھنے والے فیروز بلوچ ائیریڈ یونیورسٹی راولپنڈی کے طالب علم ہیں جنھیں گزشتہ ماہ یونیورسٹی سے لائبریری جاتے ہوئے نامعلوم افراد نے جبری لاپتہ کردیا تھا-
احتجاجی طلباء کے مطابق فیروز بلوچ کو ملکی سیکورٹی ادارواں نے حراست بعد لاپتہ کردیا ہے- طلباء نے بتایا کہ اس سے قبل بھی بلوچ طلباء کی پنجاب کے شہروں سے جبری گمشدگی میں پولیس کی کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ اور خفیہ ادارے ملوث رہے ہیں-
Baloch students peace walk at Arid University.
Help us Protect our!
|Right to life| |Right to Education|
|Right to Security| #ReleaseFerozBaloch #SaveBalochStudents #StopHarassingBalochStudents pic.twitter.com/wmUZ53TbTr— Baloch Students Council (Islamabad) (@BSCIslamabad) June 16, 2022
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.