خضدار پریس کلب کے جنرل باڈی و کابینہ کا مشترکہ ا جلاس،خضدار پریس کلب کے صدر مولانا محمد صدیق مینگل کی صدارت میں منعقد ہوا اجلاس میں کابینہ اور جنرل باڈی کے ممبران کی اکثریت نے شرکت کی اجلاس میں خضدار پریس کلب اور صحافیوں کو درپیش مسائل پر ممبران نے سیر حاصل بحث کی اجلاس میں خضدار پریس کلب سابق فینانس سیکرٹری محمد خان ساسولی پر قاتلانہ کے حوالے سے صورت حال کا جائزہ لیا گیا اجلاس میں اس بات پر تعجب اور افسوس کا اظہار کیا گیا ۔
خضدار پولیس اور انتظامیہ اس حوالے سے غیر ذمہ دارانہ رویہ کا مظاہرہ کررہا ہے جس کی وجہ سے صحافتی برداری اپنے آپ کو غیر محفوظ سمجھتی ہے۔محمد خان ساسولی پر حملہ کے بعد نہ کہ قاتلانہ حملہ کرنے والوں کی گرفتاری ہوء ہے نہ کہ اس واقعہ کی اصل محرکات کو سامنے لایا جارہا ہے خضدار پولیس کے چند لوگ فارملٹی پورا کرنے کے لئے اس دن جائے وقوعہ پر گئے تھے لیکن اس کے بعد نہ تو پولیس و انتظامیہ کی کسی ذمہ دارنے پریس کلب آنے کی زحمت کی اور نہ کہ محمد خان ساسولی سے اس حوالے سے کوئی رابطہ کیا گیا خضدار پریس کلب نے اس حملہ کے خلاف پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا تھا اور اپنا موقف ویڈیو کی صورت میں جاری کیا،بلوچستان یونین آف جرنلسٹ کی طرف سے احتجاجی بیان جاری کیا گیا اور ہم نے خضدار انتظامیہ کو اس احتجاجی مظاہرہ ایک ہفتہ کی مہلت دیا تھا ۔
محمد خان ساسولی پر حملہ کرنے والوں کو گرفتار کرے مقررہ ہفتہ اب مکمل ہونے کو ہے لیکن خضدار پولیس کی کان پر جوں تک نہیں رینگتی اس لئے آج کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ہم مدت پورا ہونے بعد اپنے احتجاج کو دئے گئیشیڈول کے تحت شروع کریں گے خضدار پریس کلب و تحصیلوں کے پریس کلبوں کے سامنے میں احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے اور احتجاجی کیمپ لگائے جائیں گے اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ خضدار پریس کلب کی جانب سے وزیر اعلیٰ بلوچستان آئی جی پولیس بلوچستان، چیف سیکرٹری بلوچستان اور دیگر ذمہ داروں کو ایک احتجاجی مراسلہ بھیجا جائیگا اور اس مراسلہ میں خضدار پولیس کی رویہ کے خلاف ا احتجاج کیا جائیگا اور تمام تر صورت حال سے تفصیلا حکام بالا کو آگاہ کیا جائیگا۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.