:تربت
جسٹس فار شاہینہ شاہین کمیٹی کی جانب سے شاہینہ شاہین کے قاتلوں کی گرفتاری کے لیے تربت پریس کلب سے ڈی پی او آفس تک ریلی نکالی گئی۔ریلی میں کمیٹی کی طرف سے معصومہ شاہین، زہرہ رفیق اور مارقری رفیق کے علاوہ ایچ آ سی پی کے ریجنل کوارڈی نیٹر پروفیسر غنی پرواز سمیت دیگر شامل تھے۔
ڈی پی او آفس کے سامنے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر غنی پرواز، معصومہ شاہین اور ظریف رند نے کہاکہ شاہینہ شاہین کی شھادت کو ایک سال سے زیادہ عرصہ گزر گیا ہے،مگر پولیس ان کے قاتل کو ابھی تک گرفتار نہیں کرسکی۔
انہوں نے کہاکہ شاہینہ شاہین ایک ادیبہ، آرٹسٹ اور خواتین حقوق کے علمبردار تھی ان کا قتل سماج کو تاریکی میں دھکیلنے اور عورتوں کو سامنے آنے سے روکنے کی ایک سازش تھی لیکن افسوس یہ ہے کہ حکومت ان کے نامزد قاتل ‘’ محراب گچکی ‘’ کو جو کراچی میں کھلے عام گھوم پھر رہا ہے گرفتار نہیں کررہی۔ بعد ازاں ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر بھرام مندوخیل اور مظاہرین کے درمیان کامیاب مزاکرات کے بعد احتجاج ختم کردیا گیا۔
مقررین نے کہا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑھ رہا ہے کہ ہمارے معاشرے میں پدرشاھی نظام کے سبب اس اکیسویں صدی میں بھی عورتیں مظلوم ہیں، جینے کا حق جو ہر انسان کی بنیادی حق ہوتا ہے مگر وہ تک ہمارے معاشرے میں عورتوں کو میسر نہیں۔انہوں نے کہا جب تک ہم اس پدرشاھی نظام کے خلاف اٹھ کڑے نہیں ہونگے تب تک عورت روز بہ روز مظلوم ہوتا جائیگا،اس جہدءُجہد میں مرد سے زیادہ عورتوں کو آگے آنا پڑےگا۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.