انجمن تاجران بلوچستان صدر رحیم آغا نے کہا ہے کہ فزیو تھراپٹس کے تمام مطالبات جائز ہیں، پانچ مہینے سے علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ لگایا ہوا ہے، آج چار دن سے فزیو تھراپسٹس تادم مرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھے ہوئے ہیں اور انکی حالت غیر ہوتی جارہی ہے، حکومت ٹس سے مس نہیں ہورہی۔
انجمن تاجران بلوچستان کے جنرل سیکرٹری عمران ترین، منظور ترین، فیض محمد داوی، مالک اچکزئی، بسم اللہ ترین، فیض افغان، امان اللہ اور دیگر عہدیداروں نے بلوچستان فزیو تھراپسٹس ایسوسی ایشن کے بھوک ہڑتالی کیمپ میں شرکت کی اور انکے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں اس وقت تعلیم یافتہ طبقے کو سب سے زیادہ بیروزگاری کا سامنا ہے۔
حکومت سے مذاکرات کے باوجود فزیو تھراپٹس کے مطالبات نہیں مانے جارہے اور الٹا انہیں اپنے حقوق پر دس دنوں تک جیل میں بند کیا گیا، کیمپ میں بلوچستان فزیو تھراپی ایسوسی ایشن کے چیئرمن ڈاکٹر ارشد رحمت، ڈاکٹر عزیز الرحمن ترین، ڈاکٹر شمس بلوچ، ڈاکٹر مقبول بلوچ نے کہا کہ حکومت مذاکرات کے نام پر ڈاکٹروں کو دھوکا دے رہی ہے، ہمار دو سو پوسٹ اس وقت خالی پڑی ہو ئی ہیں ہمیں ڈگریاں تو مل گئی ہیں لیکن ان ڈگری ہولڈرز کو کوئی ملازمت نہیں دی جاتی اور کہا کہ فزیو تھراپی اس وقت ایک جدید اور موثر علاج ہے اور عوام اس سے مستفید ہوسکتے ہیں، باقی صوبوں میں بھی فزیو تھراپٹس کو اسامیاں دی گئی ہیں لیکن بلوچستان حکومت کو اس علاج کے بارے میں کوئی علم ہی نہیں۔
دھرنے کے شرکاء سے عمران ترین نے کہا کہ پانچ مہینوں سے علامتی بھوک ہڑتال پر بیٹھے ڈاکٹروں کے مطالبات تسلیم نہ کرنا حکومت کی نااہلی ہے۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.