کوئٹہ:
وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا ہے کہ حالیہ جبری گمشدگیوں کا سلسلہ سنہ 2000 سے شروع ہوا مگر اب تک کسی ایک بھی کیس میں مجرمان کو سزا نہیں ہوئی ہے- انہوں نے کہا ہم چاہتے ہیں کہ جبری گمشدہ افراد کو بازیاب کیا جائے، ان کو منصفانہ ٹرائل کا موقع فراہم کیا جائے اور اس جرم میں ملوث قانون نافذ کرنے والے اداروں کو مجرم ٹھہرا کر سزا دی جائے-
ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے گزشتہ 4641 دنوں سے قائم وی بی ایم پی کے کیمپ میں اظہار یکجہتی کرنے کیلئے آئے ہوئے وفد سے بات کرتے ہوئے کیا- اظہار یکجہتی کرنے والوں میں نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل جان محمد بلیدی، سیاسی اور سماجی کارکنان سعید احمد، غلام دستگیر سمیت دیگر مرد اور خواتین نے آکر اظہارِ یکجہتی کی- جبکہ بھوک ہڑتالی کیمپ میں تنظیم کے چیئرمین نصراللہ بلوچ، وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ اور لاپتہ افراد کے لواحقین بیٹھے رہے-
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.