کراچی:
بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی نے اسلام آباد میں جبری لاپتہ افراد کے لواحقین کے احتجاج کی حمایت اور اظہار یکجہتی کے لیے بروز بدھ دوپہر 12 سے لے کر شام 4 بجے تک چار گھنٹے کے لیے کراچی پریس کلب کے سامنے بھوک ہڑتالی کیمپ لگانے کا اعلان کیا ہے۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا جیسا کہ آپ سب کو معلوم ہے کہ جبری بلوچ لاپتہ افراد کے لواحقین پچھلے پانچ دنوں سے اسلام آباد میں نیشنل پریس کلب کے سامنے بھوک ہڑتالی کیمپ لگا کر احتجاج پہ بیٹھے ہیں، جس میں دس سے زائد بلوچ لاپتہ افراد کے لواحقین اپنے پیاروں کی بازیابی کے لیے احتجاج پہ بیٹھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی بلوچ لاپتہ افراد کی بازیابی اور ان بلوچ لاپتہ افراد کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کے لیے کل بروز بدھ دوپہر (12) بارہ سے لے کر شام (4) چار بجے تک چار گھنٹے کے لیے کراچی پریس کلب کے سامنے ایک احتجاجی علامتی بھوک ہڑتال کیمپ لگائے گی۔
انہوں نے کراچی کے رہنے والے بلوچ سمیت دوسرے اقوام کے لوگوں سول سوسائٹی، سیاسی ،سماجی اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے نمائندوں اور کارکنوں سے احتجاج میں شرکت کرنے کی اپیل کی ہے۔
انہوں نے اپنے بیان میں مزید کہا بلوچستان سے ہزاروں کی تعداد میں لوگ پچھلے کئی سالوں سے جبری طور پر اٹھا کر غائب کیے جا چکے ہیں، ملکی اور غیر ملکی ادارے انسانی حقوق کی تنظیمیں اس غیر انسانی عمل کے خلاف کوئی مؤثر کردار ادا کرنے سے قاصر ہیں، ہزاروں گمشدگاں میں سے اگر کچھ بازیاب ہو جاتے ہیں تو اگلے دنوں اس سے زیادہ لوگ اٹھا کر غائب کر دیے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے جو نام نہاد کیمشن بنایا گیا ہے اس کی کارکردگی بے نتیجہ ہے اور اس میں جتنے بلوچ لاپتہ افراد کے لواحقین پیش ہوتے آ رہے ہیں ان لواحقین کے ساتھ کیمشن کے لوگوں کا رویہ بھی انتہائی غلط اور ناقابل قبول رہا ہے۔
ترجمان نے کہا لوگوں کو اٹھا کر غائب کرنا اور انہیں سالوں سے جبری گمشدہ کرنا ایک انتہائی غیر انسانی اور ان کے خاندان کے لیے ایک انتہائی تکلیف دہ عمل ہے، جس درد اور کرب سے وہ خاندان سالوں سے گزر رہے ہیں شاید کوئی اس کا اندازہ نا لگا سکے۔