بلوچستان میں بارشوں سے بھٹے بھی محفوظ نہ رہے،500سے زائد بھٹیوں پر کام کرنے والے 40ہزار مزدور بے روزگار ہو گئے،مجموعی طور پر بھٹی کی صنعت کو 3ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچاہے۔رپورٹ کے مطابق سیلابوں ریلوں نے لاکھوں گھر تو برباد کیے ہی تھے بے شمار کو آباد ہونے ہی نہیں دیا۔ بلوچستان کے مختلف اضلاع کوئٹہ،پشین،مستونگ اور گردونواح میں پانی نے اینٹوں کے بھٹوں کو بھی ناکارہ بنا دیا ہے اور ان سے وابستہ 40 ہزار مزدور بے روز گا ہو گئے ہیں۔بھٹہ مزدوروں نے سڑک کنارے خیمے لگا کر پناہ لی ہوئی ہے بھٹیاں پانی میں ڈوبی ہوئی ہیں کچی اینٹیں جن کو ابھی بھٹیوں میں نہیں ڈالا گیا تھا وہ بھی مکمل پانی میں ڈوب گئی ہیں بھٹے بند ہونے کے با عث نہ صرف کوئٹہ بلکہ مختلف اضلاع میں اینٹوں کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ ہے،بھٹہ مالکان کے مطابق ایک بھٹی پر تقریباََ60سے 70لاکھ روپے کا خرچہ آتاہے بلوچستان میں اس وقت 500سے زائد بھٹیاں موجود تھیں لیکن بارشوں وسیلابی ر یلو ں کی وجہ سے اب بھٹیوں کے گرد پانی جمع ہے نہ صرف بھٹیاں بلکہ کچے اینٹیں بھی پانی میں ڈوب گئی ہیں مجموعی طورپر 5سو بھٹیوں پر40ہزار سے زائد مزدور کام کررہے ہیں جو اب بے روزگار ہیں اینٹوں کی صنعت کو تقریباََ3ارب 50کروڑ سے زائد کانقصان پہنچا ہے۔
ABOUT
Balochistan Affairs is a non-partisan Multiplatform media forum, which is guided by an independent editorial policy. We intend to initiate and promote serious discussions on the affairs related to the Baloch and Balochistan through the free exchange of ideas and opinions from journalists, linguists, intellectuals, activists, and academia.
FOLLOW US
MOST READ
Contact Us:
Email:balochistanaffairs@gmail.com
Mobile/WhatsApp: +44 7459 170947
Copyright © 2023 BalochistanAffairs Media All Rights Reserves.