برطانوی میڈیا کے مطابق یورپی ایجنسی کا کہنا ہےکہ ان کے طیارے نے ‘جو کہ ری فیول کے لیے واپس آرہا تھا’ نے ڈوبنے سے قبل تارکین وطن کی کشتی کی بین الاقوامی پانیوں میں موجودگی کی نشاندہی کی تھی اور یونانی کوسٹ گارڈ کو کشتی کی نگرانی کے لیے طیارہ دوبارہ بھیجنے کی پیشکش کی تھی تاہم یونانی حکام کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔
دوسری جانب یونان نے تارکین وطن کی کشتی ڈوبنے کے واقعے پر فوری کارروائی نہ کرنے کے الزامات کو مسترد کیا ہے اور کہا ہےکہ کشتی میں سوار افراد نے کوسٹ گارڈ کو کہا تھا کہ انہیں اکیلے چھوڑ دیا جائے تاکہ وہ اٹلی پہنچ سکیں تاہم یونان کی جانب سے فرنٹیکس کے الزام پر کوئی ردعمل نہیں دیا گیا۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.