ان ایئر لائنز میں ایئر انڈیا، اے این اے، جاپان ایئر لائنز اور ایمریٹس شامل ہیں جن کی انتظامیہ نے امریکا کے سفر کے لیے شدید خدشات کے پیشِ نظر پروازیں منسوخ کی ہیں۔
امریکا میں جیٹ بلیو، امریکن ایئر لائنز، ساؤتھ ویسٹ، یونائیٹڈ ڈیلٹا، یو پی ایس اور فیڈ ایکس اُن کمپنیوں میں شامل ہیں جنہوں نے خط لکھ کر خبردار کیا ہے کہ فائیو جی سی بینڈ ٹیکنالوجی کے ایئر لائنز کے آپریشنز پر منفی اثرات مرتب ہوں گے اور زبردست معاشی بحران پیدا ہو سکتا ہے۔
کمپنیوں کا کہنا ہے کہ 1100 پروازیں اور 1 لاکھ مسافروں کو روزانہ تاخیر اور فلائٹس کی منسوخی جیسے مسائل کا سامنا ہو گا۔
اگرچہ امریکی فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (ایف اے اے) نے اعتراف کیا ہے کہ فائیو جی ٹیکنالوجی سے طیاروں کے اہم سسٹمز متاثر ہو سکتے ہیں جن میں ریڈیو الٹی میٹرز شامل ہیں۔
تاہم ادارے نے امریکی طیاروں کے ایک بڑے گروپ کو فائیو جی کے سی بینڈ کی موجودگی کے باوجود پروازوں کی اجازت دی ہے۔
ایئر لائنز کا کہنا ہے کہ ریڈیائی لہروں کی مداخلت کی وجہ سے پروازوں کو غیر معینہ مدت تک کے لیے گراؤنڈ کرنا پڑ سکتا ہے۔
خیال رہے امریکی فضائی کمپنیوں نے خبردار کیا ہے کہ فائیو جی فریکوئنسی پرواز کی اونچائی کی پیمائش اور حفاظت کرنے والے آلات کو متاثر کرسکتی ہے لہٰذا انھیں ائیر پورٹ سے دور رکھا جائے ۔
اس سے قبل فائیو جی ٹیکنالوجی کے جہازوں کے لیے خطرہ بننے کے حوالے سے کپتانوں کی عالمی تنظیم ایفالپا کی جانب سے بھی خبردارکیا جاچکا ہے۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.