بحیرہ روم سے اٹلی جانے والی ایک کشتی تیونس کے قریب ڈوب گئی۔ تارکین وطن کی کشتی میں ایک شخص ہلاک اور دس لاپتہ ہوگئے۔
تیونس کے جنوبی شہر میں عدالت کے ترجمان فوزی المسمودی نے اتوار کو بتایاہے کہ “22 تارکین وطن کو لے جانے والی ایک کشتی سفیکس شہر کے ساحل کے قریب ڈوب گئی۔
ترجمان نے کہاہے کہ لاپتہ تارکین وطن کی تلاش کے لیے امدادی کوششیں جاری ہیں، جبکہ 11 دیگر کو بچا لیا گیا۔
دوسری جانب تارکین وطن کے امدادی گروپ واکنگ بارڈرز کے مطابق سینیگال سے اسپین کے کینری جزائر جانیوالی کشتیوں میں سوار 300 تارکین وطن لاپتہ ہیں۔
امدادی گروپ کا کہنا ہے کہ تیونس کے ساحل کے قریب تارکین وطن کی کشتی 22 افراد کو لے کر ڈوب گئی۔
واکنگ بارڈرز کی ہیلینا مالینو نے اتوار کے روز خبر رساں ادارے کو بتایا کہ دو کشتیاں، جن میں سے ایک میں تقریباً 65 اور دوسری میں 50 سے 60 کے درمیان افراد سوار تھے 15 دنوں سے لاپتہ ہیں۔
تارکین وطن کشتیوں میں اسپین پہنچنے کی کوشش کرنے کے لیے سینیگال سے نکلے تھے۔ تیسری کشتی 27 جون کو سینیگال سے روانہ ہوئی جس میں تقریباً 200 افراد سوار تھے، تینوں کشتیاں سینیگال کے جنوب میں Kafountine سے روانہ ہوئیں، جو کینری جزائر میں سے ایک Tenerife سے تقریباً 1,700 کلومیٹر (1,057 میل) دور ہے۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.