امریکی جریدے کو دیے گئے انٹرویو میں امریکی بحریہ کے سینیئر اہلکار کا ٹائٹن کے تباہ ہونے سے متعلق کہنا تھا کہ سمندر کے نیچے دھماکے کی آواز سے ملتی جلتی آواز کی اطلاع کوسٹ گارڈ کمانڈر کو دی تھی۔
انہوں نے کہا کہ اوشین گیٹ کی لاپتا آبدوز ٹائٹن کی تلاشی کیلئے اعلیٰ خفیہ صوتی سراغ رساں نظام کا استعمال کیا گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ دھماکے کی آواز آبدوز کی ہی تباہی کی آواز تھی یا نہیں اس سے متعلق حتمی شواہد نہیں تھے اس لیے سرچ آپریشن جاری رکھا گیا تھا۔
واضح رہے کہ بحراوقیانوس میں ٹائی ٹینک کی باقیات دیکھنے کیلئے جانے والے سیاحوں کی لاپتہ آبدوز ٹائٹن کا ملبہ ملنے کے بعد آبدوز کی مالک کمپنی اوشین گیٹ نے اس میں سوار پانچوں افراد کمپنی کے سی ای او اسٹاکٹن رش، دو پاکستانیوں شہزادہ داؤد اور ان کے بیٹے سلیمان داؤد سمیت ہیمش ہارڈنگ اور پال ہنری نارجیولیٹ کی موت کی تصدیق کردی ہے۔
خیال رہے کہ 1912 میں تباہ ہونے والے مسافر بردار بحری جہاز ٹائی ٹینک کا ملبہ دیکھنے کیلئے جانے والی آبدوز ٹائٹن 18 جون کو بحر اوقیانوس میں لاپتہ ہوئی گئی تھی۔
دوسری جانب امریکی اخبار نے انکشاف کیا ہےکہ امریکی نیوی کو ٹائٹین کی تباہی کا اندازہ اتوار سے تھا اور نیوی نے زیر سمندر خفیہ نظام سے دھماکا ریکارڈ کرلیا تھا۔
امریکی اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ یہ ریکارڈنگ سب میرین کی نقل و حرکت کی نگرانی کے نظام نے ریکارڈ کی۔
امریکی نیوی افسر نے بتایا کہ یہ ریکارڈنگ ٹائٹین کے غائب ہونے کے قریبی علاقے سے ریکارڈ ہوئی اور ہم نے یہ معلومات کوسٹ گارڈز کو فراہم کر دی تھیں۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.