نیویارک:
دنیا کے ممالک کی قرضوں کی حالت پر اقوام متحدہ نے رپورٹ جاری کر دی۔اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ دنیا کے 3 ارب سے زائد آبادی والے ممالک صحت و تعلیم سے زیادہ قرض پر خرچ کرتے ہیں ، صحت و تعلیم سے زیادہ قرض و سود پر خرچ کرنے والے ممالک میں دنیا کی آدھی آبادی بستی ہے۔
انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ ہماری آدھی دنیا قرضوں کے بحران کی وجہ سے تباہی میں ڈوب رہی ہے، 2022میں عالمی سطح پر عوامی قرض 92ٹریلین ڈالر تک پہنچ گیا۔
یو این کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ قرضوں کا بوجھ غریب ممالک پر ہے، اس لئے اسے عالمی مالیاتی نظام کے لیے خطرہ نہیں سمجھا جاتا۔
انہوں نے کہا کہ عالمی سطح پر عوامی قرضوں کی سطح حیران کن طور پر بڑھ رہی ہے، قرضوں کا بحران نظام کی ناکامی ہے، اس کے خلاف کارروائی آسان نہیں لیکن بہت ضروری ہے۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.