برطانوی حکومت نے اس بات کی تصدیق کی ہےکہ اس کی جانب سے یوکرین کو ’سٹورم شیڈو‘ نامی میزائل فراہم کر دیا گیاہے تاہم فراہم کردہ میزائل کی تعداد خفیہ رکھی گئی۔
’سٹورم شیڈو‘ کروز میزائل کی خاص بات یہ ہے کہ یہ 150 میل تک ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ یوکرین کے پاس موجود میزائلوں سے اس کی رینج تین گنا زیادہ ہے۔اس میزائل کی مدد سے یوکرین ایسے اہم روسی اہداف کو باآسانی نشانہ بنا سکے گا جو اب تک اس کی پہنچ سے دور رہے ہیں۔
لیکن اس میزائل کی رینج روسی عسکری منصوبہ سازوں کو یہ سوچنے پر ضرور مجبور کرے گی کہ اب وہ جنگ کے محاذ سے دور اپنے کمانڈ کنٹرول مراکز اور سازوسامان کو کیسے محفوظ رکھے۔
سٹورم شیڈو کی ایک اور خصوصیت یہ بھی ہے کہ یہ میزائل مضبوط ایئر کرافٹ ہینگر کو بھی تباہ کرسکتا ہے۔ان سے یوکرین کے مقبوضہ علاقوں میں روسی فضائی اڈے بھی نشانہ بن سکتے ہیں۔
انٹڑنیشنل انسٹیٹیوٹ فار سٹریٹیجک سٹڈیز میں زمینی جنگ کے سینئر فیلو بین بیری کا کہنا ہے کہ ایک نتیجہ یہ ہو سکتا ہے کہ روس اپنے فضائی دفاع کو پیچھے دھکیلنے پر مجبور ہو جائے۔
واضح رہے کہ یوکرین نے اپنے ایس یو 24 لڑاکا طیاروں کو اس میزائل سے لیس کیا ہے اور اب یہ ایک محفوظ مقام سے کسی بھی ہدف پر سرجیکل سٹرائیک کر سکیں گے۔
12 مئی کو روس نے یوکرین پر الزام لگایا کہ برطانوی میزائل کی مدد سے مشرقی یوکرین میں لوہانسک شہر کے دو انڈسٹریل مراکز کو نشانہ بنایا گیاہے۔جس کی عالمی اورآزادذرائع ابلاغ سے تصدیق نہیں کی جاسکی۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.