ڈیلی میل کی رپورٹ میں ٹیکنالوجی ماہرین کے حوالے سے بتایا گیا کہ جو ایپس اسمارٹ فون کی بیٹری لائف کو سب سے زیادہ نقصان پہنچاتی ہے، وہ سب بہت زیادہ مقبول ہیں۔
ماہرین کے مطابق یہ ایپس بیک گراؤنڈ میں اس وقت بھی کام کرتی رہتی ہیں جب صارف کی جانب سے انہیں استعمال نہیں کیا جا رہا ہوتا۔
اسمارٹ فون کی بیٹری تیزی سے ختم کرنے والی سوشل میڈیا ایپس میں فیس بک، انسٹاگرام، ٹوئٹر، اسنیپ چیٹ اور ٹک ٹاک قابل ذکر ہیں۔
ماہرین نے بتایا یہ ایپس ہر وقت لوکیشن، مائیکرو فون، کیمرے اور کانٹیکٹس تک رسائی حاصل کرتی رہتی ہیں جس سے بیٹری لائف متاثر ہوتی ہے۔
سوشل میڈیا ایپس کے ساتھ ساتھ اسٹریمنگ ایپس جیسے نیٹ فلکس اور Spotify بھی بیٹری کو تیزی سے چوستی ہیں جبکہ ایمازون ایپ بھی یہی کام کرتی ہے۔
ایک رائیڈ شیئرنگ ایپ کے ساتھ ساتھ گیمنگ ایپ کینڈی کرش بھی بہت تیزی سے بیٹری لائف کو ختم کرتی ہے۔
اس ایپ کو بہت زیادہ پراسیسنگ پاور کی ضرورت ہوتی ہے اور عموماً صارفین اس گیم کوکافی وقت تک کھیلتے ہیں، جس سے بیٹری لائف متاثر ہوتی ہے۔
ان ایپس کو بیٹری چوسنے سے کیسے روکا جائے؟
ماہرین کے مطابق ان ایپس سے بیٹری لائف کو بچانے کے لیے ان کی کیمرے اور مائیکرو فون تک رسائی کو ٹرن آف کیا جائے گا۔
اسی طرح لوکیشن تک رسائی کو only when you are using the app سے تبدیل کیا جائے، جس سے بھی بیٹری کی زندگی بڑھ سکتی ہے۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.