کوئٹہ:
کوئٹہ کے حلقہ این اے 265 پر الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کے خلاف دائر درخواست کی سماعت سپریم کورٹ میں 6 اپریل کو ہوگی. درخواست کی سماعت سپریم کورٹ کے جسٹس جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کریگا.
بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس عبدللہ بلوچ کی سربراہی میں الیکشن ٹربیونل نے 27 ستمبر 2019 کو کوئٹہ کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 265 پر بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنما و حلقہ سے انتخابی امیدوار نوابزادہ حاجی میر لشکری رئیسانی کی جانب سے دائر انتخابی عذرداری کا فیصلہ سناتے ہوئے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری کو نااہل قرار دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو حلقہ میں دوبارہ انتخابات کرانے کا حکم دیا تھا.
الیکشن ٹربیونل نے فیصلے میں کہا تھا کہ 2018 کے عام انتخابات میں حلقہ میں کاسٹ ہونے والے ایک لاکھ چودہ ہزار ووٹوں میں سے 65 ہزار ووٹوں کی تصدیق نہ ہونے پر انھیں جعلی قرار دیا گیا ہے. ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا جس پر سپریم کورٹ نے الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے قاسم سوری کی رکنیت بحال کی.
سپریم کورٹ نے کوئٹہ حلقہ این اے 265 پر الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کی خلاف دائر درخواست کی تاریخ 6 اپریل مقرر کرتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جاری کر دیئے، درخواست کی سماعت سپریم کورٹ کے جسٹس جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کریگا.
Courtesy: Daily Azadi Quetta
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.