افغانستان کے دارالحکومت کابل میں پاکستانی سفارت خانے کے باہر سینکڑوں افراد نے احتجاج کیا۔ احتجاج میں بڑی تعداد خواتین کی تھی جو پاکستان کے خلاف نعرے بازی کر رہی تھیں۔
احتجاج کے دوران طالبان کے مسلح جنگجو مظاہرین کے اطراف موجود رہے اور ایک موقع پر مسلح افراد نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ہوائی فائرنگ بھی کی۔
افغان خواتین احتجاج کے لیے پاکستان کے سفارت خانے کے باہر جمع ہوئیں اور انہوں نے شدید نعرے بازی کی۔
کابل پر پندرہ اگست کو طالبان کے قبضے کے بعد خواتین کی جانب سے کئی بار احتجاج کیا گیا ہے۔
مظاہرے میں شریک ایک خاتون نے پلے کارڈ اٹھا رکھا تھا جس پر پاکستان کے خفیہ ادارے انٹر سروس انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کو مخاطب کرتے ہوئےتحریر تھا کہ آئی ایس آئی دور رہو-
پاکستان کی خفیہ ایجنسی کے سربراہ لیفٹننٹ جنرل فیض حمید نے حال ہی میں کابل کا دورہ کیا تھا جس بعد افغانستان کے بعض حلقوں کی جانب سے تنقید کی گئی تھی۔
افغانستان کے شہریوں کی ایک بڑی تعداد پاکستان کی افواج کو تنقید کا نشانہ بناتی ہے جن کا ماننا ہے کہ طالبان کو پاکستانی ریاست کی پشتپناہی حاصل ہے اور انہی کی مدد سے طالبان کابل پر قابض ہوئے ہیں-