اسلام آباد —
وزیرِ اعظم پاکستان عمران خان نے فوجداری مقدمات کا قانون بدلنے کی منظوری دے دی ہے۔
مجوزہ قانون کے مطابق ایف آئی آر کی ڈیجٹلائزیشن، ٹرائل کے طریقۂ کار، اپیل، الیکٹرانک و ڈیجیٹل ذرائع سے شواہد اکٹھا کرنے، فوجداری نظام میں بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگ جدید آلات کے استعمال، پلی بارگین اور ویڈیو کو شواہد کے طور پر استعمال کرنا شامل ہیں۔
پاکستان پینل کوڈ میں ایک نئے سیکشن کے اضافے کے ذریعے فوج کو بدنام کرنے پر دو سال قید اور پانچ لاکھ روپے جرمانہ کی تجویز بھی کی گئی ہے۔
وفاقی حکومت کا کہنا ہے کہ حکومت نے امریکہ اور برطانیہ طرز کا آزاد پراسیکیوشن سروس کا نیا قانون لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ فوجداری قوانین میں تبدیلی سے پولیس اور عدالتی نظام میں انقلابی تبدیلی آئے گی۔
رامیم کے مطابق تھانوں کو اسٹیشنری، ٹرانسپورٹ اور ضروری اخراجات کے فنڈز ملیں گے۔
عام جرائم کے مقدمات میں پانچ سال تک سزا کے لیے پلی بارگین ہو سکے گی۔ عام جرائم کی سزا پانچ سال سے کم ہو کر صرف چھ ماہ رہ جائے گی۔
تاہم قتل، زیادتی، دہشت گردی، غداری، سنگین مقدمات میں پلی بارگین نہیں ہوگی۔
مجوزہ ترامیم کے مطابق موبائل فوٹیجز، تصاویر اور آڈیو ریکارڈنگز کو بطور شہادت قبول کیا جا سکے گا۔ ماڈرن ڈیوائسز کو بھی بطور شہادت قبول کیا جائے گا جب کہ فرانزک لیبارٹری سے ٹیسٹ کی سہولت دی جائے گی۔
Courtesy: VOA URDU
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.