امریکی صدر جو بائیڈن نے جنوب مشرقی ایشیائی ملکوں کی تنظیم آسیان کے رکن ملکوں کی سربراہی اجلاس کا افتتاح کرتے ہوئے ان اراکین کے اعزاز میں وائٹ ہاؤس میں عشائیہ بھی دیا۔ اس دوران امریکی صدر نے بحیرہ جنوبی چین میں چین کے جارحانہ رویے پر تشویش کا اظہار کیا۔ اور اس دوران امریکی صدر نے آسیان خطے کے لیے ماحولیات، سمندری نگرانی اور پبلک ہیلتھ میں ترقی کے لیے بھاری مالی امداد کا اعلان کیا۔
یہ پہلا موقع ہے کہ آسیان کی دو روزہ سمٹ امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں منعقد ہو رہی ہے۔ مبصرین کے مطابق لیڈران واشنگٹن پہنچ کر جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کے ساتھ امریکی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کی کوشش میں ہیں تاکہ چین کی انڈو پیسیفک اسٹریٹیجی کا مناسب جواب دیا جا سکے۔
چین نے بحیرہ جنوبی چین کے قریب قریب سارے سمندری علاقے پر اپنی ملکیت کا دعویٰ کر رکھا ہے۔ اس دعوے کی وجہ سے آسیان تنظیم کے رکن ملکوں ویتنام، فلپائن، برونائی اور ملائیشیا میں گہری تشویش پائی جاتی ہے۔ امریکا ان ملکوں کے ساتھ اپنے تعاون میں اضافہ کر رہا ہے تا کہ انڈو پیسیفک خطے میں چینی اثر ورسوخ کا مقابلہ کیا جا سکے۔
امریکی صدر آئندہ ہفتے جاپان اور جنوبی کوریا کے دورے پر روانہ ہونے والے ہیں۔ وہ اس دورے کے دوران کواڈ گروپ کے لیڈروں سے بھی ملاقات کریں گے اس گروپ میں امریکا، جاپان، انڈیا اور آسٹریلیا شامل ہیں۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.