وائٹ ہاؤس کے ترجمان ایمیلی ہورن کے مطابق بائیڈن انتظامیہ افغانستان کو مزید 308 ملین ڈالر انسانی امداد فراہم کرے گی،افغانستان کیلئے اکتوبر کے بعد سے امریکا کی مجموعی امداد 782 ملین ڈالر ہوجائے گی۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس ایمیلی ہورن کے مطابق اس امداد کو طبی سہولیات، شیلٹر،ایمرجنسی فوڈ ایڈ، پانی، سینیٹائزیشن اور صفائی جیسی چیزوں کو مہیا کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
حکام کے مطابق نئی امداد خودمختار فلاحی تنظیموں کے ذریعے افغان عوام تک پہنچائی جائے گی۔
واضح رہے کہ افغانستان میں 15 اگست کو طالبان کے کنٹرول سنبھالنے کے بعد سے ملک کی معیشت شدید مشکلات کا شکار ہے۔ افغانستان کی سابق حکومت کے بجٹ کا 80 فیصد بین الاقوامی برادری کی طرف سے دیا جاتا تھا۔
یاد رہے کہ طالبان کے کنٹرول کے بعد افغانستان کے لیے بین الاقوامی فنڈز روک دیے گئے اور اربوں ڈالرز کے اثاثے جن میں سے زیادہ تر امریکہ میں تھے کو منجمد کر دیا گیا تھا۔
اس سب کے بعد افغانستان میں غربت میں اصافہ ہوا، اور سرکاری ملازمین، ڈاکٹر سے استاذہ تک کو کئی ماہ سے تنخواہیں تک نہیں مل سکی ہیں۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.