کابل:
افغانستان میں طالبان نے خواتین کے برقعہ کے بارے میں نئے قوائد و ضوابط جاری کیے ہیں اور اسے پورے ملک میں لازم قرار دے دیا ہے۔ طالبان نے کہا ہے کہ خلاف ورزی کرنے کی صورت میں خواتین کے سرپرست کو سزا بھی دی جائے گی۔
طالبان کی وزارت امر بالمعروف ونہی عن المنکر کی جانب سے ہفتے کو جاری کردہ ایک ہدایت نامے کے مطابق” خواتین کے لیے حجاب اللہ کی جانب سے فرض اور ضروری قرار دیا گیا ہے۔”
ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ سیاہ رنگ کے کپڑے اور چادر کو بھی برقعہ کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ شرط یہ ہے کہ وہ باریک نہ ہو جس سے جسم کے نظر آنے کا اندیشہ ہو اور اتنا تنگ نہ ہو جس سے جسم کے اعضا نمایاں ہوسکتے ہوں۔
پشتو زبان میں جاری ہونے والے اس بیان کے مطابق برقعہ کی پابندی پر عمل نہ کرنے والی خواتین کے سرپرست کو پہلے تنبیہ کی جائے گی اور پھر بھی عمل درآمد نہ ہونے کی صورت میں خاتون کے سرپرست کو تین دن تک قید کی سزا ہو گی۔
طالبان کی جانب سے تازہ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ایسی تمام خواتین جو حکومتی سرپرستی میں روزگار کرتی ہوں اور برقعہ کی پیروی نہ کرتی ہوں انہیں ملازمت سے برخاست کیا جائے۔
اس کے ساتھ ساتھ بیان میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ ایسے تمام حکومتی اہلکار جن کی بیویاں یا بیٹیاں برقعہ نہ پہنتی ہوں، انہیں بھی ملازمت سے معطل کیا جائے گا۔
دوسری جانب افغانستان کی وومن ایکٹوسٹس طالبان کے جاری احکامات کو خواتین کی بنیادی حقوق کی تلفی قرار دے رہی ہیں اور سوشل میڈیا میں اسکے خلاف بھرپور آواز اٹھا رہی ہیں-