بھارتی میڈیا کے مطابق ریتک روشن اور کنگنا رناوت کے جھگڑے کے درمیان شروع ہونے والی جاوید اختر اور کنگنا کی لڑائی اب تک جاری ہے جس کے نتیجے میں کنگنا نے جاوید اختر کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا۔
جاوید اختر پر تعزیرات ہند کی دفعہ 506 (مجرمانہ دھمکی) اور 509 (عورت کی عزت کی توہین) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے اور انہیں 5 اگست کو طلب کیا گیا ہے۔
انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق کنگنا اور جاوید اختر کے معالج ڈاکٹر رمیش اگروال پیر کو عدالت میں بطور گواہ مجسٹریٹ کے سامنے پیش ہوئے۔ انہوں نے سنہ 2016 میں جاوید اور کنگنا وان کی بہن رنگولی چندیل کے درمیان ہونے والی ملاقات کے بارے میں عدالت کو بتایا کہ جاوید نے ان سے کنگنا اور ریتک روشن کے درمیان ہونے والے معاملے پر بات کی تھی اور کہا تھا کہ دونوں اداکاروں کے درمیان کوئی مفاہمت ہونی چاہیے۔
دو ہزار سولہ میں جاوید اختر نے کنگنا کو ریتک روشن کے ساتھ اپنے تنازعہ پر کچھ مشورہ دینے کے لیے اپنے گھر بلایا تھا۔ سنہ 2020 میں کنگنا نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ انہوں نے اس معاملے پر بولنے پر انہیں دھمکی دی تھی اور بعد میں ان کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ بھی دائر کیا تھا۔ جس کے بعد کنگنا نے جاوید اختر کے خلاف شکایت درج کرائی۔
جب جاوید اختر کے وکیل جے بھاردواج نے دونوں کے معالج ڈاکٹر اگروال سے توہین آمیز الفاظ کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے کہا کہ میں نے یہ نہیں سنا۔ ڈاکٹر اگروال نے کہا کہ یہ بات چیت تقریباً 20 تا 30 منٹ جاری رہی اور جانے سے پہلے جاوید نے کنگنا سے کہا کہ آپ کو معافی مانگنی پڑے گی۔ اس دوران ڈاکٹر اگروال نے یہ بھی بتایا کہ اس دوران کوئی غلط لفظ نہیں بولا گیا۔
جب کنگنا کے وکیل رضوان صدیقی نے ڈاکٹر اگروال سے پوچھا کہ کیا جاوید اختر نے انہیں ریتک روشن اور کنگنا کے درمیان ثالثی کرنے کے لیے کہا تھا تو اس کے جواب میں ڈاکٹر اگروال نے کہا کہ وہ جاوید اختر کی درخواست پر اس ملاقات کا حصہ بنے تھے۔ میٹنگ کا ایجنڈا بتاتے ہوئے ڈاکٹر اگروال نے کہا کہ مقصد یہ تھا کہ دونوں ایک دوسرے سے معافی مانگیں گے۔ مجھے نہیں معلوم تھا کہ جاوید روشن خاندان کو فون نہیں کریں گے اور صرف کنگنا سے معافی مانگنے کے لیے کہیں گے۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.