تربت:
بلوچستان اکیڈمی کی کابینہ اور ایگزیکٹو کمیٹی کے انتخابات، آئندہ 3سال کیلئے ڈاکٹر غفور شاد بلامقابلہ چیئرمین اور شگراللہ یوسف جنرل سیکرٹری منتخب، بلوچستان اکیڈمی کی نئی کابینہ اور ایگزیکٹو کمیٹی برائے سال 2022-25ء کے چناؤ کیلئے تربت پریس کلب کے رکن پُلان خان کی سربراہی میں الیکشن کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس کے ارکان ماجد صمد اور ارشاد اخترتھے، الیکشن کمیٹی کے جاری کردہ شیڈول کے مطابق 18اور19 اگست کو کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے، اس دوران کابینہ کے عہدوں اور ایگزیکٹوکمیٹی کے ممبران کیلئے صرف ایک ایک امیدوار نے اپنی کاغذات نامزدگی جمع کرائے اس طرح کابینہ کے تمام عہدیدار اور ایگزیکٹو کمیٹی کے تمام 7 ارکان بلامقابلہ کامیاب قرار دئیے گئے، اتوار کے روز بلوچستان اکیڈمی کے جنرل باڈی اجلاس کے دوران الیکشن کمیٹی نے نومنتخب عہدیداروں کے ناموں کا اعلان کردیاجس کے مطابق چیئرمین ڈاکٹرغفور شاد،وائس چیئرمین عارف عزیز،جنرل سیکرٹری شگراللہ یوسف،جوائنٹ سیکرٹری گلاب مرزا، فنانس سیکرٹری جمال پیرمحمد،پریس اینڈپبلی کیشن سیکرٹری جمال منظور جبکہ ایگزیکٹو کمیٹی کے ارکان محسن بالاچ،اصغرمہرم،فضل بلوچ،مقبول ناصر،عابد علیم، احمد عمراورقدیرلقمان منتخب ہوگئے، جنرل باڈی اجلاس میں بلوچستان اکیڈمی کے نومنتخب چیئرمین ڈاکٹرغفور شاد نے کابینہ اور ایگزیکٹو کمیٹی کے ارکان کوبلامقابلہ منتخب کرنے پر اکیڈمی کے ارکان کا شکریہ اداکرتے ہوئے کہاکہ بلوچستان اکیڈمی بلوچستان کا ایک اہم ادبی ادارہ ہے، نومنتخب کابینہ ایک نئی ٹیم ہے ہم اپنی ٹیم کے ساتھ زبان وادب کے فروغ کیلئے اپنی تمام تر صلاحیتیں بروئے کارلائیں گے،اس سلسلے میں ہمیں امید ہے کہ اکیڈمی کے بزرگ اورسرکردہ ارکان پروفیسر غنی پرواز، یوسف عزیز گچکی، عبیدشاد، لطیف شاہنواز ودیگر کی رہنمائی اور مشاورت ہمارے ساتھ رہے گی انہوں نے کہاکہ ہماری کوشش اورخواہش ہے کہ اکیڈمی کونئے دورکے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کیلئے اقدامات اٹھائیں، ہم باتوں کے بجائے عملی کام کا عزم رکھتے ہیں، ریسرچ پر بھرپور توجہ دیں گے، اکیڈمی کی معاشی مشکلات کو ادب کی ترقی وترویج کے راستے میں رکاوٹ بننے نہیں دیں گے بلوچستان اکیڈمی کو ایک ایسامقام دلانے کی کوشش کریں گے کہ جب بھی بلوچی ادب کا تذکرہ کیا جائے تو وہاں بلوچستان اکیڈمی کانام نمایاں طورپر سامنے آئے انہوں نے اکیڈمی کی لائبریری کیلئے صوبائی حکومت سے ڈیڑھ کروڑ روپے کی اسکیم منظورکرانے پر سابق چیئرمین عبیدشاد کی کاوشوں کو سراہا، بلوچستان اکیڈمی کے سابق چیئرمین عبید شاد نے نومنتخب کابینہ کومبارکباد پیش کی اورتوقع ظاہرکی کہ نومنتخب کابینہ اکیڈمی کومزید فعال ومتحرک بنانے کیلئے کوئی کسرباقی نہیں چھوڑیں گے، اجلاس کے آخر میں الیکشن کمیٹی کے چیئرمین پلان خان نے نومنتخب کابینہ اورایگزیکٹوکمیٹی کے ارکان سے حلف لیا، جنرل باڈی اجلاس میں نومنتخب جنرل سیکرٹری شگراللہ یوسف نے 3قرار دادیں پیش کیں جنہیں اتفاق رائے سے منظور کیاگیا-
قرارداد نمبر١ ۔ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ حکومت بلوچستان نے اسکول اساتذہ پر بلوچی زبان میں ایم فل کرنے پر جو باپندی لگائی ہے بلوچستان اکیڈمی اس عمل کی پرزور مذمت کرتی ہے اور ساتھ ہی محکمہ تعلیم سے اس زبان دشمن اقدام کو واپس لینے کا مطالبہ کرتا ہے،
٢۔ بلوچستان اکیڈمی وزارت تعلیم حکومت بلوچستان سے مطالبہ کرتا ہے کہ گزشتہ کئی سالوں سے کالجوں میں بلوچی زبان کی خالی آسامیاں مشتہر کی جائیں اور بلوچستان پبلک سروس کمیشن کے ذریعہ مذکورہ خالی آسامیاں پر کی جائیں،
٣۔ (الف) بلوچستان اکیڈمی تربت محکمہ تعلیم اور حکومت بلوچستان سے مطالبہ کرتا ہے کہ صوبہ بھر میں پرائمری سطح سے بلوچی (دیگر علاقائی زبانوں) کو پڑھانے کا باقاعدہ آغاز کرے،(ب) بلوچی زبان پڑھانے کے لئے بلوچی کے مستند اساتذہ کی تعیناتی اور متعلقہ زبان اور تعلیمی ماہرین سے باقاعدہ ان کی تربیت کا اہتمام کیا جائے-
اجلاس کی کاروائی سابق جنرل سیکرٹری قدیرلقمان نے چلائی، اجلاس میں اکیڈمی کے سنیئرارکان پروفیسر غنی پرواز، یوسف عزیزگچکی، عارف عزیز، منورعلی رٹہ، لطیف شاہنواز، مقبول ناصر، اصغرمہرم، فضل بلوچ، احمدعمر، عابدعلیم،ڈاکٹرسمی پرواز، شہناز شبیر سمیت دیگر ارکان شریک تھے۔