:کوئٹہ
بلوچستان کے وکلاء تنظیموں کی کال پراسلام آباد پولیس کی سینیٹرکامران مرتضیٰ ایڈووکیٹ پر تشدد اور گالم گلوچ وناروا رویہ اپنانے کے خلاف بلوچستان ہائی کورٹ اور ماتحت عدالتوں سے ہڑتال کرکے عدالتی کارروائی سے بائیکاٹ کیاگیا۔ گزشتہ شب اسلام آباد کے پارلیمنٹ لاجز میں پولیس کی جانب سے سینیٹر کامران مرتضی ایڈووکیٹ پر بہیمانہ تشدد ۔
گالم گلوچ اور ناروا رویہ اپنانے کے خلاف بلوچستان کی وکلاء تنظیموں کوئٹہ بار ایسوسی ایشن ،بلوچستان ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن ،بلوچستان بار کونسل کی جانب سے عدالتی کارروائی سے بائیکاٹ کیاگیا اس دوران وکلاء کی جانب سے کیسز کے دوران کوئی وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوا ،وکلاء رہنمائوں نے گزشتہ شب سینئر قانون دان سینیٹر کامران مرتضیٰ ایڈووکیٹ پر بہیمانہ تشدد ۔
گالم گلوچ اور ناروا رویہ اختیار کرنے جیسے اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ اسلام آباد پولیس کایہ اقدام ناقابل برداشت ہے ایک سینیٹر اور پھر وکیل ہونے کے ناطے انہیں حق ہے کہ وہ پولیس کی کارروائی سے متعلق دریافت کرے لیکن پولیس نے سوال کے جواب میں بہیمانہ تشدد کرکے ثابت کردیاکہ وہ کسی کی ایماء پر یہ کررہی ہے جو ناقابل برداشت ہے ۔
انہوں نے کہاکہ وکلاء کی بقاء اور عزت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیاجائے گا قانون کے رکھوالے اگر خود قانون ہاتھ میں لیں گے تو اداروں پر سوالیہ نشان بنیں گے ،ایسے ہتھکنڈوں سے جمہوریت کو نقصان ہوگا ، ملک بھر کے وکلااس بہیمانہ اقدام کی مذمت کرتے ہیں ، جمہوریت میں ایسے اقدامات نہیں ہوتے ، کامران مرتضی ایڈووکیٹ پاکستان کے وکلاکے رہنما ہیں ، ان پر پولیس تشدد کی بھر پور مذمت کرتے ہیں۔