بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی مذمتی بیان میں زیارت میں لاپتہ افراد کو جعلی مقابلے میں شہید کرنے کے بعد ان کے لواحقین پر کوئٹہ میں لاٹھی چارج میں ماما قدیر بلوچ سمیت خواتین ‘ بچوں ودیگر کو زخمی کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے زیارت سانحہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے پرامن احتجاج کرنا ہر ایک کا جمہوری و سیاسی حق ہے آزادی اظہار رائے پر قدغن لگانا آئین کی برخلاف بیان میں کہا گیا ہے کہ خواتین اور بچوں پر لاٹھی چارج اور شیلنگ کا عمل قابل مذمت ہے لاپتہ افراد کا مسئلہ بلوچستان کے مسائل میں سب سے اہم مسئلہ ہے جس کی وجہ سے بلوچستان میں بحران شدت اختیار کر رہا ہے بڑی تعداد میں لاپتہ افراد کے لواحقین آواز بلند کر رہے ہیں پارٹی سمجھتی ہے کہ بلوچ مسئلہ اور بلوچستان کے مسائل کو مذاکرات سے حل کیا جائے پارٹی کے سامنے ہمیشہ بلوچ اجتماعی معاملات اہمیت کے حامل رہے ہیں بیان میں کہا گیا ہے کہ ہر کسی کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے حقوق کے حصول کیلئے اور لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے آواز بلند کرے پارٹی ہر فورم پر پہلے بھی لاپتہ افراد کی بازیابی اور بلوچستان کے معاملات کو بہتری کی جانب لے جانے کی کوشش کرتی رہی ہے اب بھی ہم سمجھتے ہیں کہ لاپتہ افراد سمیت بلوچستان کے تمام جملہ مسائل کو سیاسی بنیادوں پر حل کیا جائے اور طاقت کا سہارا پہلے بھی لیا گیا اور اب بھی لیا جا رہا ہے یہ مسئلے کا حل نہیں مسائل کا حل مذاکرات ہیں لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے اپنا سیاسی جمہوری کردار ادا کرتے رہیں گے پارٹی قائد سردار اختر جان مینگل لاپتہ افراد سمیت دیگر مسائل کے حل کیلئے غیرمتزلزل انداز میں جدوجہد کر رہے ہیں سپریم کورٹ ہو ‘ پارلیمان ہو یا کہ سڑکوں پر ہمیشہ لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے جدوجہد کی اور ہمیشہ یہ جدوجہد جاری رہے گی تمام لاپتہ افراد کو فوری طور پر منظر عام پر لایا جائے اور زیارت سانحہ کے حوالے سے جو جوڈیشنل کمیشن قائم کیا گیا ہے کہ امید ہے کہ وہ مکمل طور پر آزاد انہ تحقیقات کر کے سانحہ زیارت کے حقائق منظر عام پر لائے گی بیان میں مستونگ کھڈ کوچہ سے حاجی جان محمد شاہوانی کے دو بیٹوں اور دو بھتیجوں لاپتہ کرنے کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ لاپتہ افراد کا مسئلہ بلوچستان میں انسانی بحران کی شکل اختیار کرتا جا رہا ہے جو کہ قابل تشویش ہے ہونا تو یہ چاہئے کہ لاپتہ افراد کے مسئلے کو حل کرنے کی جانب لے جایا جائے تاکہ بلوچ مسئلے کے حل کی جانب بڑھا جائے جب تک لاپتہ افراد کا مسئلہ حل نہیں ہوتا بلوچستان کا مسئلہ مزید گھمبیر ہوتا جائیگا ۔
پر امن احتجاج کرنے والے لاپتہ افراد کے لواحقین پر تشدد غیر انسانی عمل ہے، بی این پی
More From Balochistan Affairs
B A-Editorial
پاکستانی ریاست نے بلوچستان میں اس وقت بے تحاشہ ظلم کا بازار گرم رکھا ہوا ہے جس سے انسانی بحران پیدا ہوئی ہے۔ حالیہ دنوں بلوچ قوم اپنے اوپر جاری ظلم و جبر کے خلاف…
The Baloch Human Rights Council (BHRC) has issued an urgent appeal to the United Nations and several prominent international organizations, including Human Rights Watch and Amnesty International, apprising them of the dire situation in Gwadar…
نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی ترجمان نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ریاست بلوچستان کو روز اول سے ایک کالونی کے طور پر چلا رہی ہے، اور بلوچوں کو ہمیشہ تیسرے درجے کی غلام…
تاج محمد سرپرہ کی فیملی کی جانب سے لندن میں ٹین ڈاوننگ اسٹریٹ پر مظاہرہ کیا گیا۔مظاہرین نے تاج محمد سرپرہ سمیت تمام لاپتہ افراد کی بازیابی کا مطالبہ کیا۔
اسماعیلی(آغاخانی) کوجہانی گوادر (بلوچستان) ءِ آئگ ءُ نندگ ءِ کوہنتریں شاہدی 1830 ءِ زمانگ ءَ رسیت کہ وہدے آہانی امام سوج دنت کہ آؤکیں وہد ءَ گوادر سکّیں مزن ءُ پُرارزشتیں شہرے بیت ءُ کار…
بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی گْوادر ھنکین ءِ ھنکینی آرگنائزنگ باڈی دیوان گل ءِ بُنجاھی کمیٹی ءِ باسک سنگت بالاچ بلوچءِ سروکی ءَ برجم دارگ بیتگ۔ دیوان ءِ ھاسیں مہمان بنجاھی کمیٹی ءِ باسک سنگت فوزیہ…
B A- TRENDING Stories
Developed by Baloch Media Hub.