اسلام آباد:
پاکستان میں جاری سیاسی بحران کی وجہ سے روپے کی قدر مسلسل کم ہو رہی ہے اور جمعرات کو ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں ریکارڈ کمی واقع ہوئی۔ پہلی بار پاکستانی روپے کے مقابلے میں ڈالر کی انٹربینک قدر 188 روپے سے تجاوز کر گئی ہے۔
پاکستا ن اسٹیٹ بینک کے مطابق بدھ کو مارکیٹ بند ہونے کے بعد ایک ڈالر کی قیمت 186 روپے 13 پیسے تھی ۔
گزشتہ چند ہفتوں کے دوران پاکستانی روپے کی قدر میں مسلسل کمی واقع ہوئی ہے اور چار مارچ کے بعد سے انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت میں لگ بھگ 10 روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں ریکارڈ کمی ایک ایسے وقت ہو رہی ہے جب گزشتہ چند ہفتوں کے دوران عالمی سطح پر دیگر ممالک کی کرنسیوں کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے ۔ اقتصادی ماہرین اور غیر ملکی کرنسی کے کاروبار سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں مسلسل کمی کا تعلق پاکستان میں جاری سیاسی بحران اور معیشت کو درپیش مشکلات سے بھی ہے۔
Interbank closing #ExchangeRate for todayhttps://t.co/LpSjk7jt14 pic.twitter.com/xyq14smdpQ
— SBP (@StateBank_Pak) April 7, 2022
اتوار کو ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے وزیرِ اعظم عمران خان کے خلاف پیش کی گئی تحریکِ عدم اعتماد پر متنازع رولنگ دی اور اس تحریک کو مسترد کر دیا تھا جس کی وجہ سے ملک میں پیدا ہونے والے سیاسی بحران کے منفی اثرات معیشت پر بھی مرتب ہورہے ہیں۔
پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ میں تین روز قبل مندی کا رجحان دیکھا گیا جب اسٹاک مارکیٹ میں ایک ہی روز میں 1250 پوائنٹس کی کمی ہوئی۔
آئی ایم ایف اپنے ایک بیان میں اگرچہ یہ کہہ چکا ہے کہ اس کا پاکستان کے ساتھ اپنا پروگرام معطل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے اور وہ پاکستان کے ساتھ مالی معاملات جاری رکھے گا جب کہ نئی حکومت قائم ہونے کے بعد معاشی استحکام کے کام کا آغاز کرے گا۔
اسٹیٹ بینک سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ شرح سود میں اضافے کے بعد اب نئی شرح 12.25 فی صد ہو گئی ہے۔
اس کی وجہ غیر ملکی ادائیگیوں میں توازن برقرار رکھنا اور مہنگائی بتائی گئی ہے۔
پاکستان کے اسٹیٹ بینک نے پالیسی ریٹ میں 250 بیس پوائنٹس اضافہ کر کے شرح سود 12.25 فی صد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس فیصلے کا اعلان جمعرات کو جاری ہونے والی اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی میں کیا گیا ہے۔
اسٹیٹ بینک نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان ایک ایسے وقت میں کیا ہے جب روس اور یوکرین تنازعے کی وجہ سے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے جب کہ دوسری جانب پاکستان کو غیر یقینی سیاسی صورتِ حال کا سامنا ہے۔
Courtesy: VOA URDU
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.