افغانستان کی 18 سالہ طالبہ نے افغان حکومت کے کئی اقدامات کو برداشت کیا لیکن یونیورسٹی میں خواتین پر تعلیم حاصل کرنے کی پابندی کے خلاف اکیلے احتجاج کیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ماروا نے مزید شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ زندگی میں پہلی بار مجھے فخر، مضبوطی اور طاقت ور ہونے کا احساس ہوا کیونکہ میں ان کے خلاف کھڑی تھی اور اپنے حقوق کا مطالبہ کر رہی تھی جو اللہ نے ہمیں دیے ہیں۔
افغانستان میں جامعات میں اعلی تعلیم پر پابندی کے خلاف خواتین نے شدید احتجاج کیا جو کہ اسلامی ملک میں شاز و نادر ہی دیکھنے کو ملتا ہے۔
مزید بتایا گیا کہ ملک کی سب سے بڑی کابل یونیورسٹی میں دروازے سے چند میٹر کے فاصلے پر ماورا کھڑی تھی اور اس نے ہاتھ میں پوسٹر اٹھا رکھا تھا جبکہ اس کی ہمشیرہ نے اس خاموش احتجاج کی اپنی کار میں بیٹھ کر ویڈیو بنائی تھی۔
رپورٹ کے مطابق افغان حکومت نے ملک میں خواتین کے لیے یونیورسٹی کی تعلیم پر پابندی عائد کر دی تھی، افغانستان کی وزارت ہائر ایجوکیشن نے تمام سرکاری اور نجی جامعات کو جاری خط میں لکھا تھا کہ غیرمعینہ مدت کے لیے لڑکیوں کی جامعات میں تعلیم پر پابندی ہوگی۔رپورٹ کے مطابق چند خواتین نے پابندی کے خلاف احتجاج کرنے کی کوشش کی لیکن وہ جلد ہی منتشر ہو گئی تھیں۔
رپورٹ کے مطابق کابل یونیورسٹی کے دروازے پر جہاں افغان حکومت کے گارڈز تعینات تھے، ماروا نے بہادری کے ساتھ پلے کارڈ اٹھا رکھا تھا جس پر عربی زبان کا لفظ اقرا لکھا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ ان لوگوں نے مجھے کہا کہ بہت برا ہوگا لیکن میں پرسکون رہی۔ماورا نے بتایا کہ میں انہیں ایک تنہا افغان لڑکی کی طاقت دکھانا چاہتی تھی، ایک شخص بھی ظلم کے خلاف کھڑا ہوسکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب میری دوسری بہنیں (خواتین طالبات)دیکھیں گی کہ اکیلی لڑکی افغان حکومت کے خلاف کھڑی ہے، تواس طرح ان کو حکومت کے خلاف کھڑے ہونے اور انہیں شکست دینے میں مدد ملے گی۔
ماورا نے بتایا کہ یہ ملک خواتین کے لیے جیل بن گیا ہے، میں قید نہیں ہونا چاہتی، میرے بڑے خواب ہیں جنہیں میں حاصل کرنا چاہتی ہوں اور اسی لیے میں نے احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس اقتدار میں آنے والی نئی افغان حکومت نے خواتین پر متعدد پابندیاں بشمول اعلی تعلیم، ملازمت، پارکس میں جانے سمیت مرد کے علاوہ اکیلے سفر کرنے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.