شام میں اسرائیل کے تازہ فضائی حملوں میں پانچ شامی فوجی زخمی ہوئے ہیں۔ یہ بات شامی سرکاری نیوز ایجنسی کی طرف سے بتائی گئی ہے۔ ادھر ایران نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں انقلابی گارڈز کے دو افسران مارے گئے ہیں۔
شام کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق اتوار دو اپریل کو علی الصبح ملک کے مغربی شہر حمص کے قریب کیا گیا یہ فضائی حملہ گزشتہ چند دنوں کے دوران اسرائیل کا تیسرا فضائی حملہ تھا۔ اس سے قبل 30 اور 31 مارچ کو رات کے اوقات میں دمشق کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ نیوز ایجنسی کے مطابق شامی فضائی دفاعی نظام نے متعدد میزائلوں کو فضا میں تباہ کیا۔
شامی وزارت دفاع کے مطابق اسرائیلی فورسز نے صوبہ حمص میں متعدد اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔ تاہم مغربی انٹیلیجنس ذرائع کے مطابق وسطی شام میں ان فضائی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا ہے جہاں ایرانی اہلکار تعینات ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اسرائیلی ملٹری نے حالیہ فضائی حملوں کے بارے میں کوئی ردعمل دینے سے معذرت کی ہے۔
دوسری طرف ایرانی میڈیا کی طرف سے آج اتوار کے روز بتایا گیا ہے کہ دمشق کے قریب اسرائیلی فضائی حملے میں زخمی ہونے والے ایرانی انقلابی گارڈز کے ایک اور رکن انتقال کر گئے ہیں۔
ایرانی پاسداران انقلاب کی طرف سے آج اتوار کو شائع ہونے والے ایک بیان کے مطابق، ”انقلابی گارڈز کے ایک رکن مقداد مہقانی جعفرآبادی، جو جمعہ کو (اسرائیلی) حکومت کے ایک مجرمانہ حملے میں زخمی ہوئے تھے، زخموں کی شدت کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گئے ہیں۔‘‘
ایرانی بیان میں جوابی کارروائی کرنے کی دھمکی بھی دی گئی۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے آج اتوار کے روز کابینہ سے خطاب کیا جسے ٹی وی پر نشر کیا گیا۔ اس خطاب میں انہوں نے کسی مخصوص علاقے یا حملے کا ذکر کیے بغیر کہا کہ اسرائیل اپنی سرحدوں سے باہر ”دہشت گردوں کی حمایت کرنے والی حکومتوں کو بھاری نقصان‘‘ پہنچا رہا ہے۔
اسرائیل گزشتہ کئی برسوں سے شام میں ایسے اہداف کو نشانہ بناتا رہا ہے جنہیں ایران سے منسلک قرار دیا جاتا ہے۔ شام میں 2011ء میں شروع ہونے والی خانہ جنگی کے بعد سے اس جنگ زدہ ملک میں ایرانی اثر و رسوخ کافی زیادہ بڑھا ہے۔
بشکریہ ڈی ڈبلیو اردو
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.