بصیر نوید
زباں بندی کرنے اور صحافیوں کو اغواہ کرنے والوں کو۔۔۔
عقوبت خانے چلانے اور لاشیں پھینکنے والوں کو۔۔۔
سیاسی مخالفین کو اغواہ کرکے لاپتہ کرنے والے وردی پوشوں کو۔۔۔
ماورائے عدالت قتل کرنے والوں کو۔۔۔
عورتوں کے بہیمانہ قتل، ریپ کرنے اور الٹا ان پر الزام لگانے والوں کو۔۔
مسجدوں اور مدرسوں میں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتیاں کرنے والے علما کو ۔۔۔۔
کمسن بچیوں کے ساتھ برا فعل کرکے قتل کرنے والوں کو۔۔۔
مندروں، گرجا گھروں کو جلانے والوں کو۔۔۔۔۔
ہندو، عیسائی لڑکیوں کو جبری طور پر مسلمان کرنے والوں کو۔۔۔۔
آرمی پبلک اسکول میں ڈیڑھ سو بچوں اور اساتذہ کا قتل عام کرنے اور پکڑے نہ جانے والوں کو۔۔۔۔
ہزارہ برادری کو بار بار قتل کرنے والوں کو۔۔۔۔
توہیں رسالت کے نام پر اساتذہ، صحافیوں، انسانی حقوق کے کارکنوں، عورتوں اور بچوں کو گرفتار رکھنے اور قتل کرنے کی دھمکیاں دینے والوں کو۔۔۔
توہیں رسالت کے الزام میں بے شمار افراد کو قتل کرنے والے قاتلوں کو۔۔۔
مذہبی اقلیتوں سے تعلق مردوں اور عورتوں کو ژندہ جلانے والوں کو۔۔۔۔
اسلام اور نظریہ پاکستان کے نام پر غنڈہ گردہ کرنے والوں کو۔۔۔۔
زمینوں پر قبضہ کرکے ڈیفنس اتھاریٹیز اور بحریہ ٹاون بنانے والوں کو۔۔۔
اربوں روپے بجٹ میں رکھوا کر بھی ملک کا دفاع نہ کرنے والوں کو۔۔۔
دشمن کے آگے ہتھیار ڈال کر آنے والوں کو۔۔۔۔
شہدا فنڈز سے صنعتیں بنانے والوں کو۔۔۔
بار بار آئین توڑ کر صاف بچ نکل جانے والوں کو۔۔۔
منتخب وزرائے اعظم کو قتل اور پھانسی دینے والوں کو۔۔۔
سابقہ مشرقی پاکستان میں لاکھوں افراد کے قتل، لاکھوں عورتوں کی آبرو ریزی کے بعد ہتھیار ڈال کر واپس آنے والوں کو۔۔۔۔
بار بار مارشل لا لگانے والوں کو۔۔۔
منتخب حکومتیں توڑنے والوں کو۔۔۔۔
پاکستان کے دریا انڈیا کو بیچ دینے والوں کو۔۔۔
انصاف کی اعلیٰ مسندوں پر بیٹھ کر نا انصافیاں کرنے، مارشل لاء کی توثیق کرنے، منتخب حکومتوں کو نااہل کرنے، اور پلاٹس پر پلاٹس حاصل کرنے والے ججوں کو۔۔۔۔۔
غریبوں کے گھروں کو مسمار کرکے سڑکوں پر کھڑے کرنے والے انصاف کے داعیوں کو۔۔۔۔۔
اٹا، چینی، پیٹرول، ادویات، گوشت و سبزیاں عام لوگوں کی دسترس سے باہر کرنے والوں کو۔۔۔۔
دور بیٹھ کرحکومتیں بگاڑنے اور بنانے والوں کو۔۔۔۔
طالبان بنانے والوں کو۔۔۔
ملک کو دہشت گردی میں جھونکنے والوں کو۔۔۔۔
اسی (80) ہزار شہریوں کو دہشت گردی کا شکار کرنے والوں کو۔۔۔۔
دہشت گردی کے نام پر اربوں ڈالرز لیکر شہریوں کو انکھیں دکھانے والوں کو۔۔۔
اسامہ بن لادن اور عالمی دہشت گردوں کو پناہ دینے والوں کو۔۔۔۔
پاپا جونز چلانے جزیرے خریدنے، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں نوکریاں کرنے والے بہادر جرنیلز کو۔۔۔۔
بلوچستان، سندھ، پختونواہ، پنجاب اور کشمیر سے لاپتہ کرکے ماروائے عدالت قتل کرنے والوں کو تو جشن آزادی کی ڈھیر ساری مبارکبادیں۔۔۔۔
جشن آزادی کی اتنی ساری مبارکبادیں دینے کے بعد حیف میرے پاس کچھ نہیں بچا کہ پاکستانی شہریوں کو جشن آزادی کہہ سکوں
[embedyt] https://www.youtube.com/watch?v=nysfQD33YEU[/embedyt]مصنف انٹرنیشنل ہیومن رائٹس کونسل – ہانگ کانگ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ہیں. ان سے درج ذیل ای میل پر رابطہ کیا جا سکتا ہے:
baseernaveed@gmail.com