اے بی بلوچ
اس وقت تقریبا پورا بلوچستان ایک آگ کی لپیٹ میں ہے- کبھی ٹارگٹ کلنگ کبھی اغوا برائے تاوان, ڈکیتی، کبھی مسخ شدہ لاشیں تو کبھی عام لوگوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے- ہر روز اہل بلوچستان سوگ منا رہے ہیں ہر روز لاشیں اٹھا رہے ہیں ہر روز بلوچستان میں خوف و حراس کے ماحول کو شدید تر بنایا جارہا ہے-
بلوچستان میں حالیہ برسوں میں ایسے کئی واقعات ہوئے ہیں جن کی وجہ سے ہزاروں افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ اس ملک میں حکمران طبقہ یہ تو اقرار کرتا ہے کہ بلوچستان کے ساتھ نا انصافیاں ہوئی ہیں لیکن ان کی تدارک کیلئے اب تک ان کی جانب سے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں اٹھائے گئے ہیں- ہزاروں سوالات اس وقت نوجوانوں کے ذہنوں میں ہیں اب تک ان کے جواب نہیں ملے ہیں- یہ تو ہمیں معلوم ہے کہ حکومت سے لے کر ریاستی اداروں تک سب کو صرف بلوچستان سے لگاؤ ہے نا کہ بلوچستان میں بسے ان لاچار لوگوں سے جن پر ہر طرح کے ظلم ڈائے جارہے ہیں- ان پر زمین تنگ کرنے کی مختلف کوششیں کی جارہی ہیں، وسائل کی لوٹ مار کی جارہی ہے، ساحل کو غیر مقامی لوگوں کے ہاتھوں فروخت کر دیا گیا ہے اور سیکورٹی کے نام پر لوگوں کی تذلیل اور قتل عام کی جارہی ہے-
بلوچستان میں رہنے والوں کو کبھی بھی اس ملک میں بھسنے والے دیگر اقوام کے برابر نہیں سمجھا گیا۔ اس وقت شاید ہی ایسا کوئی بچا ہو جو ریاستی جبر کا شکار نہ ہو۔ ہر طرف ماؤں اور بچوں کی چینخ و پکار ہے، ہر ماں اپنے دل میں مختلف مظالم کی ایک داستان لکھ کر بیٹھی ہے۔ ہمارا گناہ صرف یہ ہے کہ ہم ظلم کے خلاف اپنی آواز بلند کرتے ہیں غلط کو غلط کہتے ہیں اگر یہ گناہ ہے تو ہم یہ گناہ کرتے تھے کرتے ہیں اور کرتے رہینگے۔ ہمارے لئے روزگار تعلیم اور اظہار رائے کی آزادی ختم کردی گئی ہیں- اپنی سرزمین پر غلاموں سے بدتر زندگی گزار رہے ہیں اور ہر روز مررہے ہیں بھوک پیاس اور ریاستی دہشت گردی سے۔ ہم اس وقت جس کرب سے گزر رہے ہیں شاید کوئی قوم گزرا ہو دور دور تک نجات کا کوئی ذریعہ نظر نہیں آرہا ہے-
جو آگ بلوچستان میں لگائی گئی ہے اس میں ہر وقت کوئی نہ کوئی جل رہا ہے لیکن حاکم وقت خواب خرگوش میں ہیں بیدار ہونے کا نام ہی نہیں لے رہے بس صرف جھوٹی تسلیاں دی جارہی ہیں- لیکن تاریخ سے ہم نے یہ سبق سیکھا ہے کہ جو آگ دوسروں کی زندگیوں میں لگائی جاتی ہے وقت کی بات ہے جب آگ لگانے والے بھی اپنی دہلیز پر اس آگ کی تپش کو محسوس کرتے ہیں-
مصنف کراچی یونیورسٹی میں انٹرنیشنل ریلیشن کا اسٹوڈنٹس ہے