کوئٹہ:
ڈیجیٹل مردم شماری کے نتائج میں رد و بدل کرنا اور بلوچستان کی مجموعی آبادی کو کم کرنا ناانصافی ہے جسے مسترد کرتے ہیں۔ رخشان ریجن کی انتخابی عمل میں پیسوں کا بے دریغ استعمال خطرناک ہے جو نہ صرف سیاسی عمل کے لیے نقصان کا باعث بنے گا بلکہ سماج میں بہت سے منفی اثرات و بگاڑ کو فروغ دے گا۔ ان خیالات کا اظہار نیشنل پارٹی کے مرکزی سکریٹری جنرل جان بلیدی مرکزی سنئیر نائب صدر میر کبیر احمد محمد شہی صوبائی صدر میر رحمت صالح بلوچ صوبائی جنرل سیکرٹری خیر بخش بلوچ ریجنل سیکرٹری فاروق بلوچ نے رخشان ریجن کی تنظیمی اجلاس سے خطاب کرتے کیا۔اجلاس میں رخشان ریجن کی تنظیمی صورتحال پارٹی کی عوامی مقبولیت اور انتخابی سرگرمیوں سمیت دیگر ایجنڈوں پر گفتگو ہوا۔
رہنماؤں نے کہا کہ سیندک ریکوڈک پروجیکٹ رخشان ریجن میں واقع ہے لیکن پسماندگی و لاچارگی کا عملی نمونہ بھی یہی موجود ہیں۔ اشرافیہ طبقہ مراعات و مفادات کے حصول میں مگن ہے تو عوام کو ایک وقت کی روٹی اور ڈسپرین میسر نہیں۔
رہنماوں نے کہا کہ رخشان ریجن کے عوام نے 2018 میں قوم پرستوں کو منتخب کیا لیکن انہی قوم پرستوں نے ریکوڈک پروجیکٹ کے خفیہ معاہدے میں حکمرانوں کا ساتھ دیا اور عوام کو اس سے لاتعلق رکھا۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل مردم شماری کے نتائج میں ردوبدل سے بلوچستان کی اصل ابادی کم ہوگئی ہے جو صوبے کےلیے بہت بڑے نقصان کا باعث بنے گا،اور اس گناہ میں وزیراعلی بلوچستان اور وفاقی کابینہ میں بیھٹے قوم پرست وزراء شامل ہے۔ جنھوں نے وفاق کے ساتھ ملکر بلوچستان کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا۔ تاریخ ان کو معاف نہیں کریگی۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی رخشان ریجن میں انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی اور اس حوالے سے عوامی موبلائزشن کے ساتھ ہم خیال سیاسی جماعتوں سے انتخابات میں الائنس کے حوالے سے بھی پیش قدمی کریگی تاکہ رخشان ریجن میں حقیقی عوامی نمائندوں کو کامیاب کرایا جاسکے۔ رہنماوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی آئندہ انتخابات میں بڑی جماعت کے طور پر کامیاب ہوگی اور حکومت بنائے گی۔ اجلاس میں نیشنل پارٹی کے نائب صدر ڈاکٹر اسحاق بلوچ مرکزی رہنما سردار اسلم بزنجو حاجی فدا حسین دشتی عبدالخالق بلوچ میر شاوس بزنجو ڈاکٹر شمع اسحاق منظور راہی چراغ بلوچ سمیت ریجن کے صدور و جنرل سیکرٹریز نے شرکت کی۔