کوئٹہ:
بلوچستان نیشنل پارٹی کے سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کے ممبر وضلعی صدر کوئٹہ غلام نبی مری نے اپنے ایک بیان میں بی این پی کوئٹہ کے یونٹ سیکرٹریز ،ڈپٹی سیکرٹریز،ضلعی کونسلران اور پارٹی کے تمام کارکنوں کو اطلاع اور ہدایت کی ہے کہ وہ پارٹی کی مرکزی کال پر بلوچستان کے وسائل کی جاری لوٹ کھسوٹ، ریکوڈک کے ذخائر کو کوڑی کے داموں میں فروخت کرنے کے معاہدے کے خلاف اور بلوچ قومی وسائل کے دفاع کرنے کے سلسلے میں بی این پی کوئٹہ کے زیر اہتمام بروز ہفتہ 16اپریل سہ پہر 02:30ڈھائی بجے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ میں شریک ہوں-
انہوں نے کہا کہ اس مظاہرے میں شرکت کرکے قومی وسائل کے اس جاری لوٹ کھسوٹ کے خلاف سیاسی اور جمہوری انداز میں آواز بلند کریں اور یہ ثابت کریں کہ ہم ایک زندہ اور باشعور قوم ہیں بلوچستان کی معدنیات ساحل وسائل ہمارے قومی شناخت ،تشخص،بقاء ،سلامتی اور قومی وجود کی علامت ہیں- انہوں نے کہا کہ تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ حکمرانوں کیجانب سے روز اول سے لیکر آج تک بلوچستان میں شروع ہونے والے ترقی کے نام پر منصوبوں میں کبھی بھی بلوچ عوام کو اعتماد میں نہیں لیا گیا اس کی واضح مثال 1953سے سوئی سے نکلنے والے گیس ، سے لیکرچمالنگ کوئلہ پروجیکٹ،سیندک، اوچ پاور پروجیکٹ،حب پاور پرجیکٹ،گوادر میگا پروجیکٹ(سی پیک) یہ وہ منصوبے ہیں جس کے نتیجے میں آج بھی بلوچ عوام پسماندگی, استحصال کی شکار دربدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں-
کبھی بھی بلوچ عوام کی ان منصوبوں میں انکے راۓ مرضی ومنشاء شامل نہیں کیا گیا ہے حالانکہ اٹھارویں ترمیم ملک کی آئین اور انٹر نیشنل قوانین میں یہ واضح طور پر درج ہے کہ جہاں بھی وسائل ہونگے سب سے پہلے وہاں کے مقامی افراد کو ترجیح دیکر ان کی رائے مرضی اور منشاء کو شامل کیا جائے گا لیکن آج بلوچستان جن سیاسی گھمبیر بحران سے دو چار ہے اس کا بنیادی نتیجہ بھی یہی ہے کہ حکمرانوں نے بلوچ عوام کی راۓ کو نظرانداز کرکے ان منصوبوں میں سرزمین کے فرزندوں کو اعتماد میں نہیں لیا گیا انہوں نے کہا کہ پارٹی کے کارکنان احتجاجی مظاہرے میں بھر پور انداز میں شرکت کرکے اپنے سرزمین کے وسائل کی دفاع کے لیے قوم وطن دوستی کا عملی ثبوت دیں-