بلوچ یکجہتی کمیٹی شال کے ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں احتجاجی ریلی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ لاپتہ افراد کے لواحقین نے پیاروں کی بازیابی کےلیے کوئٹہ اور کراچی کے بعد اب احتجاجی کیمپ کو اسلام آباد منعقد کیا ہے جہاں انتظامیہ کی جانب سے ایک متعصبانہ رویہ اپنایا گیا ہے. اسی ضمن میں لواحقین سے اظہار یکجہتی کےلیے کوئٹہ میں ایک احتجاجی ریلی منعقد کی جائے گی.
انھوں نے کہا کہ اسلام آباد میں منعقد احتجاجی کیمپ کو ساتھ روز مکمل ہونے پر گزشتہ روز ریلی کی شکل میں ڈی چوک پر دھرنا دیا گیا اور راستے میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مظاہرین کو زدوکوب اور ہراساں کیا گیا. لاپتہ افراد کے لواحقین جہاں ایک جانب اپنے پیاروں کے گمشدگی کی غم میں اسلام آباد کے سڑکوں پر سرد راتیں گزار رہے ہیں تو دوسری جانب انتظامیہ کی جانب سے مسلسل انھیں ہراساں کرنا نہایت ہی تشویشناک ہے.
انھوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کے لواحقین نے جمہوری طریقہ کار اپناتے ہوئے پرامن احتجاجی ریلی نکالی اور ڈی چوک پر دھرنا دیا ہے. انتظامیہ کی جانب سے مظاہرین کو زدوکوب کرنا کسی بھی صورت ناقابل قبول ہے. لاپتہ افراد کے لواحقین سے اظہار ہمدردی اور انتظامیہ کے متعصبانہ رویے کے خلاف بلوچ یکجہتی کمیٹی کل کوئٹہ میں احتجاجی ریلی منعقد کریں گے ۔ہم طلبا تنظیموں, انسانی حقوق کے اداروں اور تمام انسان دوست افراد کو ریلی میں شرکت کی درخواست کرتے ہیں.