بلوچستان فزیوتھراپی ایسوسی ایشن مسلسل پچھلے 17 دنوں سے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ لگائے بیٹھے ہیں۔ اس دوران بلوچستان فزیوتھراپی ایسوسی ایشن نے اپنے جائز مطالبات کو تسلیم کروانے کے لیے دو بار یونیورسٹی آف بلوچستان سے کوئٹہ پریس کلب اور پریس کلب سے بلوچستان اسمبلی تک پرامن ریلی نکالی اور 6 گھنٹے تک بلوچستان اسمبلی کے سامنے دھرنا دیا تھا۔
بلوچستان فزیوتھراپی ایسوسی ایشن کے علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ میں ینگ نرسز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ارشاد بلوچ ، مہلب بلوچ، وائس پریزیڈنٹ بیساک نرسنگ کالج عقیدہ، کرن،اور نرسنگ اسٹوڈنٹس نے آکر اظہار یکجہتی کی۔ بی پی اے کے تمام مطالبات کو جائز اور بنیادی قرار دیتے ہوئےکہا آج بلوچستان میں زیادہ تر ادارے بنیادی ضروریات سے محروم اور مختلف مسئلوں سے دوچار ہیں۔ اگر ہم ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کی طرف نظر دوڈائیں تو آج لورالائی میڈیکل کالج کے اسٹوڈنٹس،بولان میڈیکل کالج،نرسنگ کالج اور بلوچستان فزیوتھراپی ایسوسی ایشن پچھلے کئی دونوں سے سراپہ احتجاج ہیں مگر موجودہ حکومت کی لاتعلقی اور نااہلی کی وجہ سے آج وہ روڈوں کی زینت بنے ہوئے ہیں۔ ہم بلوچستان فزیوتھراپی ایسوسی ایشن کے تمام مطالبات کی حمایت کرتے ہیں۔
ینگ جیولوجسٹ ایسوسی ایشن کے ممبران اور سینئر فارماسسٹ کا بلوچستان فزیوتھراپی ایسوسی ایشن کے کیمپ میں آمد تمام مطالبات کو جائز مطالبات قرار دیتے ہوئے ہر فورم پر ساتھ دینے کی یقین دہائی کرائی۔ بلوچستان فزیوتھراپی ایسوسی ایشن نے اپنے علامتی بھوک ہڑتالی کیمپ کو تمام مطالبات تسلیم ہونے تک جاری رکھنے کا فیصلہ کیا اور کہا کہ اپنے حقوق کو حاصل کرنے کےلئے آخری حد تک قربانی دینے کے لیے تیار ہیں۔