کورونا کی عالمی وبا کے باعث عائد سفری پابندیوں کے خاتمے کے بعد یورپی یونین میں پناہ کی درخواستوں میں گزشتہ برس 2021 ء کے مقابلے میں 50 فیصد اضافہ ہوا۔ یہ 2016ء میں مہاجرین کی آمد کے بعد سے اب تک کی سب سے بڑی تعداد ہے۔
یورپی یونین کی پناہ سے متعلق ایجنسی (EUAA) کے گزشتہ برس کے بارے میں ابتدائی اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ 2022ء میں اس 27 رکنی بلاک اور سوئٹزرلینڈ اور ناروے میں مجموعی طور پر پناہ کی تقریباً ایک ملین درخواستیں جمع کرائی گئیں۔
اپنے لیے تحفظ کے خواہاں ان تارکین وطن میں سے سب سے بڑی تعداد شام اور افغانستان کے باشندوں کی تھی، جو دنیا کے مختلف ممالک سےپناہ کی تلاش میں یورپ آنے والوں کی کل تعداد کا ایک چوتھائی بنتی ہے۔ اس دوران یورپ آنے والے پناہ کے متلاشی افراد کا دوسرا سب سے بڑا گروپ ترک باشندوں کا تھا۔ اس کے بعد وینزویلا، کولمبیا، پاکستان، بنگلہ دیش اور جارجیا سے آنے والے تارکین وطن آتے ہیں۔ ان تارکین وطن کی تعداد تاہم نسبتاً کم رہی۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.