یونان کے مشہور تعطیلاتی جزیرے رہوڈز کے قریب تارکین وطن سے بھری ایک کشتی سمندر میں ڈوب گئی۔ اس کشتی میں سوار اور اٹلی پہنچنے کے خواہش مند تارکین وطن میں سے تقریباﹰ تیس کو بچا لیا گیا جبکہ درجنوں دیگر ابھی تک لاپتہ ہیں۔
یونانی دارالحکومت ایتھنز سے بدھ دس اگست کو ملنے والی رپورٹوں میں ملکی کوسٹ گارڈز کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ یہ تارکین وطن ایک کھچا کھچ بھری ہوئی کشتی میں سوار تھے، جو خراب موسمی حالات کی وجہ سے سمندر میں ڈوب گئی۔ یہ حادثہ یونانی جزیرے رہوڈز سے جنوب کی طرف تقریباﹰ 40 سمندری میل کے فاصلے پر کھلے پانیوں میں پیش آیا۔
کوسٹ گارڈز کے ایک ترجمان نے ایک یونانی ریڈیو کو بتایا کہ اس کشتی کے سمندر میں ڈوب جانے کے بعد 29 افراد کو بچا لیا گیا۔ درجنوں افراد ابھی تک لاپتہ ہیں۔ جن تارکین وطن کو یونانی کوسٹ گارڈز نے بچایا، انہوں نے بتایا کہ اس کشتی میں تقریباﹰ 80 افراد سوار تھے۔
یونانی کوسٹ گارڈز نے بتایا کہ بحیرہ ایجیئن میں اس حادثے کے بعد لاپتہ ہو جانے والے تارکین وطن کی تلاش کے کام میں خراب موسمی حالات کے باعث کافی مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ کشتی کے جن مسافروں کو کھلے سمندر سے ریسکیو کیا گیا، ان کا بچا لیا جانا کوسٹ گارڈز کی گشتی کشتیوں کے عملے اور یونانی بحریہ کے ایک جہاز کی وجہ سے ممکن ہو سکا، جو کچھ ہی دیر میں اس کشتی کی غرقابی کی جگہ پر پہنچ گئے تھے۔
اس کے علاوہ ان تارکین وطن کو بچانے میں یونانی کوسٹ گارڈز کے ایک ہیلی کاپٹر اور حادثے کی جگہ کے قریب سے گزرنے والے تین مال بردار بحری جہازوں نے بھی حصہ لیا۔