:اسپین
گوگل میپ جسے لوگ آمد و رفت آسان بنانے اور دوسری سہولتوں کیلئے استعمال کرتے ہیں،وہیں اب اس نے قاتل کو پکڑوانےمیں پولیس کی مدد کی۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اطالوی مافیا کا ایک رکن جسے قتل کے جرم میں پہلے ہی سزا سنائی جاچکی ہے اسے گوگل میپ کے ذریعے ڈھونڈ لیا گیا۔
بتایا جارہا ہے کہ قتل کا یہ مجرم گزشتہ دو دہائیوں سے مفرور تھا جسے اتفاق سے گوگل میپ کی تصویر میں اسپین کے ایک چھوٹے سے قصبے میں دیکھا گیا۔
جواکینو گمینو نامی اس شخص کو تقریباً 20 سال قبل قتل کے جرم میں سزا سنائی گئی تھی، جبکہ یہ اٹلی کے انتہائی مطلوب بدمعاشوں کی فہرست میں بھی شامل تھا، اس کے بارے میں بتایا جارہا ہے کہ اسے گزشتہ ہفتے اسپین کے دارالحکومت میڈریڈ کے قریب ایک چھوٹے سے قصبے سے گرفتار کیا گیا ہے۔
اس گینگسٹر کو 2003 میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی، لیکن جب وہ ٹرائل کے دوران جیل میں تھا تو سزا سنائے جانے کے ایک سال قبل ہی جیل سے فرار ہوگیا تھا۔
تاہم اسپین کے اس قصبے میں ایک پھل و سبزی کی دکان کے باہر دو افراد کی گفتگو کرنے کی گوگل میپ پر موجود تصویر نے اس شخص کا پتہ بتایا جس کے بعد اس کی دوبارہ گرفتاری ممکن ہوسکی۔
اٹلی کی اینٹی مافیا پولیس کے ڈپٹی ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ دہائیوں سے مفرورقاتل کو پکڑوانے میں اس گوگل تصویر نے ہماری مدد کی۔