سلامتی کونسل میں چھ مئی کو پیش کردہ قرارداد کا متن ناروے اور میکسیکو نے تیار کیا تھا اور اس کے قدرے مختصر متن کو سکیورٹی کونسل نے متفقہ طور منظور کرنے پر رضامندی دی۔ اس منظوری میں روس بھی شامل تھا۔ روس کی یوکرین پر 24 فروری کو فوجی چڑھائی کے بعد شروع ہونے والی جنگ کو ماسکو حکومت ایک ‘اسپیشل ملٹری آپریشن‘ کا نام دیتی ہے لیکن سیکرٹری جنرل گوٹیرش نے اسے ایک ‘لایعنی جنگ‘ قرار دیا ہے۔
اس قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ سلامتی کونسل یوکرین میں امن و سلامتی میں عدم تسلسل پر گہری تشویش کا اظہار کرتی ہے۔ متن میں بیان کیا گیا کہ سلامتی کونسل تمام رکن ممالک کو یاد دلانا چاہتی ہے کہ ان سب نے اقوام متحدہ کے چارٹر پر حلف اٹھا رکھا ہے کہ وہ بین الاقوامی تنازعات کو پرامن انداز میں حل کرنے کے ذمہ دار ہیں۔
روس نے 25 فروری کو اپنی فوجی کارروائی کے خلاف سلامتی کونسل میں پیش کردہ ایک قرارداد کو ویٹو کر دیا تھا۔ اس قرارداد کو پیش کرتے وقت چین، متحدہ عرب امارات اور بھارت غیر حاضر تھے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی ایک ایسی قرارداد منظور کر چکی ہے جس میں روس کی یوکرین کے خلاف جارحیت کی مذمت کی گئی تھی اور فوری طور پر روسی فوجیوں کو لڑائی روک دینے کا کہا گیا تھا۔ جنرل اسمبلی نے روسی فوجی کارروائی کے نتیجے میں یوکرین میں افسوس ناک انسانی صورت حال پیدا ہونے پر بھی ماسکو حکومت پر تنقید کی تھی۔
- CAP to hold a side event on Balochistan at the United Nations - March 14, 2023
- ولی کاکڑ! تمہیں ضرور یاد ہوگا، گورنر تعینات ہونے پر ولی کاکڑ کو بلوچ رہنماء جاوید مینگل کا پیغام - March 6, 2023
- زمینداروں نے بجلی کی بندش کیخلاف بلوچستان میں شاہراہیں بند کردیں، لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا مطالبہ - March 2, 2023