خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق فلائٹ ٹریکنگ ویب سائٹ ’فلائٹ اویئر ڈاٹ کام‘ کا کہنا ہے کہ کرسمس سے ایک روز پہلے دنیا بھر میں فضائی کمپنیوں نے 2401 پروازیں منسوخ کیں حالانکہ عام طور پر ایسے موقعے پر زیادہ سفر کیا جاتا ہے۔
ویب سائٹ کے مطابق تقریباً 10 ہزار سے زیادہ پروازیں تاخیر کا شکار ہوئیں، کرسمس والے دن دنیا بھر میں 1779 پروازیں مؤخر کی گئیں جب کہ 402 اتوار کے لیے ری شیڈول کی گئیں۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی نے رپورٹ کیا کہ فضائی کمپنیوں کے پائلٹس، فلائٹ اٹینڈنٹس اور دیگر عملے نے بیمار ہونے پر ٹیلی فون کال کر کے ڈیوٹی پر نہ آنے کا بتایا یا انہیں قرنطینہ میں رہنا پڑ رہا ہے۔
اس صورت حال میں لفتھانسا، ڈیلٹا، یونائیٹڈ ایئر لائنز اور دیگر متعدد فضائی کمپنیاں سال کے ایک ایسے موقعے پر پروازیں منسوخ کرنے پر مجبور ہو گئی ہیں جب بہت زیادہ سفر کیا جاتا ہے۔
فلائٹ ویئر کے مطابق جمعے کو یونائیٹڈ ایئرلائن نے 185 پروازیں یا ان میں سے 10 پروازیں، جنہوں نے شیڈول کے مطابق روانہ ہونا تھا، منسوخ کر دیں۔
یونائیٹڈ کے مطابق اس ہفتے ملک بھر میں اومیکرون کے کیسز میں اضافے کا براہ راست اثر ہماری پروازوں، عملے اور ان لوگوں پر پڑا ہے جو فضائی آپریشن کی ذمہ داری پوری کرتے ہیں۔نتیجتاً بدقسمتی سے ہمیں کچھ پروازیں منسوخ کرنی پڑیں اور ہم ہوائی اڈوں کی طرف آنے والے مسافروں کو اس کی پیشگی اطلاع دے رہے ہیں۔
فضائی کمپنی کا یہ بھی کہنا تھا کہ ٹکٹوں کی دوبارہ بکنگ کے لیے کام کیا جا رہا ہے۔
اسی طرح فضائی کمپنی ڈیلٹا نے 166 پروازیں منسوخ کیں۔ کمپنی کا کہنا تھا کہ ’اس کے تمام راستے اور وسائل ختم ہو چکے ہیں جن میں روٹ میں تبدیلی، متبادل پروازوں کی فراہمی اور شیڈولڈ پروازوں کا عملہ شامل ہے۔ چھٹیوں کے موقعے پر طے شدہ سفر میں تاخیر پر ہم اپنے کسٹمرز سے معذرت خواہ ہیں۔‘
دوسری جانب الاسکا ایئر لائنز کی 11 پروازوں بھی منسوخ ہوئیں۔ ملازمین کا کہنا تھا وہ ممکنہ طور پر کوویڈ 19 کا شکار ہونے کے بعد قرنطینہ میں رہنے پر مجبور ہیں۔
پروازوں کی منسوخی نے وبائی مرض کی وجہ سے پیدا ہونے والی متعدد امریکی شہریوں کی مایوسی میں اضافہ کیا ہے جو چھٹیوں میں اپنے خاندانوں کے پاس جانا چاہتے تھے۔
خیال رہے گذشتہ سال بھی کرسمس کی سرگرمیوں کو کرونا وائرس کے پیش نظر سختی سے محدود کر دیا گیا تھا۔