سابق رکن قومی اسمبلی علی وزیر اور انسانی حقوق کی کارکن اور جبری گمشدگیوں کے کئی متاثرین کی وکیل ایمان مزاری کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔
اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ سابق رکن قومی اسمبلی علی وزیر کو کار سرکار میں مداخلت کرنے پرگرفتارکیا۔
اسلام آباد پولیس کا کہنا تھا کہ ایمان مزاری کو ان کے گھر سے گرفتار کیا گیا ہے۔
ایمان مزاری کے خلاف تھانہ ترنول نے ریاستی اداروں کے خلاف بیان دینے اور لوگوں کو اداروں کے خلاف اکسانے کا مقدمہ درج کیا جبکہ سی ٹی ڈی کی جانب سے انسداد دہشتگردی کی دفعات کے تحت درج مقدمے میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ انھوں نے منظور پشتین سمیت پی ٹی ایم کی دیگر قیادت کے ساتھ مل کر لوگوں کو بغاوت، خانہ جنگی، سول نافرمانی اور مسلح جدوجہد کی ترغیب دی۔
اطلاعات کے مطابق ایمان مزاری کو کل تک تھانہ سی ٹی ڈی کی طرف سے درج مقدمے میں تھانہ وومن میں رکھا جائے گا۔
شیریں مزاری نے سوشل میڈیا سائٹ پر اپنی ایک پوسٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ ان کی بیٹی ایمان مزاری کو خواتین پولیس اور سادہ لباس میں ملبوس افراد گھر سے اغوا کر کے لے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ خواتین پولیس اہلکار اور سادہ لباس میں ملبوس افراد ایمان مزاری کا لیپ ٹاپ اور موبائل فون بھی لے گئے ہیں۔
پولیس نے ایمان مزاری کے ساتھ ساتھ سابق رکن قومی اسمبلی علی وزیر کی گرفتاری کی بھی تصدیق کی ہے۔