غیر ملکی میڈیا کے مطابق یونان میں ساحل پر تارکینِ وطن کی کشتی ڈوبنے کے سانحے کے بعد احتجاج کرنے والے مظاہرین نے کہا ہےکہ یونانی حکام نے تارکین اور پناہ گزینوں کو بچانے کے اقدامات نہیں کیے۔
یونان کے اپوزیشن لیڈر کا کہنا ہے کہ کشتی سانحہ یورپی یونین کی جانیں بچانے کی ترجیحی پالیسی کے فروغ کی ناکامی ہے۔
رپورٹس کے مطابق تارکینِ وطن کو لانے کا انتظام کرنے والے 9 افراد کو یونان میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
اس سانحے سے متعلق اقوامِ متحدہ کا کہنا ہے کہ اس میں اب تک 104 افراد کو بچایا جا سکا ہے جبکہ 78 لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔
اقوام متحدہ کی ایجنسیز کے مطابق تارکینِ وطن کی ڈوبنے والی کشتی میں 400 سے 750 افراد سوار تھے۔